عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 62473
جواب نمبر: 62473
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 129-137/Sn=2/1437-U طوافِ وداع صرف ان حاجیوں پر واجب ہے جو میقات کے باہر سے حج کرنے کے لیے آتے ہیں، عمرہ کرنے والوں پر طوافِ وداع واجب نہیں ہے، ہاں اگر عمرہ کرنے والے واپسی میں بہ طور نفل وداعی طواف کرلیں تو یہ اچھی بات ہے؛ اس لیے اگر آپ لوگ طواف وسعی کرکے ”حلال“ ہوکر گھر واپس آجائیں اور تنگئ وقت کی بنا پر وداع کا نفل طواف نہ کریں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، آپ لوگوں کا عمرہ بلاکراہت ادا ہوجائے گا۔ درمختار میں ہے: ثم إذا أراد السَّفر طاف للصدر أي الوداع․․․ وہو واجب إلا علی أہل مکة ومن في حکمہم فلا یجب؛ بل یُندَبُ کمن مکث بعدہ (درمختار) قال الشامي تحت قولہ ”إلا علی أہل مکة“ أفاد وجوبہ علی کل حاجّ آفاقي مفرد أو متمتع أو قارن․․․ فلا یجب علی المکي ولا علی المعتمر مطلقًا الخ (درمختار مع الشامي: ۳/۵۴۴، ۵۴۵، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند