• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 61186

    عنوان: میری دادی کی طرف سے حج کرناان کی وصیت نہیں ہے،بلکہ عام مسلمانوں کی طرح کا ان کا بھی ارادہ تھا، لیکن اللہ نے مجھے سہولیت دی ہے کہ ان کی طرف سے حج کرسکتاہوں؟

    سوال: میں پاکستان سے ہوں، اور اب میں جدہ، سعودہ عرب میں رہتاہوں، کچھ سال پہلے میری دادی کا انتقال ہوگیاہے، وہ میرے ساتھ حج کرنا چاہتی تھیں، مگر ہمارے پاس اتنی استطاعت نہیں تھی کہ ہم حج کرسکیں۔ پاکستان میں ان کا انتقال ہواہے۔ اب میں ان کی طرف سے حج بدل کرنا چاہتاہوں، دو سال پہلے میں نے اپنا فرض حج کرلیا ہے۔ ان کی طرف سے حج کرناان کی وصیت نہیں ہے،بلکہ عام مسلمانوں کی طرح کا ان کا بھی ارادہ تھا، لیکن اللہ نے مجھے سہولیت دی ہے کہ ان کی طرف سے حج کرسکتاہوں؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 61186

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 804-769/Sn=11/1436-U جی ہاں! آپ اپنی دادی کی طرف سے حج کرسکتے ہیں، یہ حج ان کی طرف سے ادا ہوجائے گا، اور آپ کو بھی حج کا مکمل ثواب مل جائے گا، ان شاء اللہ۔ عن أبي ہریرة قال قال رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- من حج عن میت فللذی حجّ عنہ مثل أجرہ الحدیث (المعجم ا لأوسط، رقم: ۵۱۸) وعن زید بن أرقم قال قال رسول اللہ -صلی اللہ علیہ وسلم- من حج عن أبیہ أو عن أمّہ أجزأ ذلک عنہ وعنہما (المعجم الکبیر للطبراني، رقم: ۵۰۸۳)․․․ والصحیح من المذہب فیمن حج عن غیرہ أن أصلَ الحج یقع عن المحجوج عنہ فرضًا کان أو نفلاً وعن محمد أن الحج یقع عن الحاج وللمحجوج عنہ ثواب النفقة والأول أصح (غنیة الناسک، ص: ۴۳۶، ط: سہارنپور)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند