• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 5985

    عنوان:

    سعودی حکومت نے منی کی حد کو پھیلا دیا ہے۔ منی کی حد میں اضافہ کرنے کے لیے مزدلفہ کے کچھ حصے لیے گئے ہیں اوراب وہ کہتے ہیں کہ یہ منی کا حصہ ہے۔ اس لیے سوال یہ ہے کہ حج میں منی کے دنوں میں اگر خیمہ اس جگہ واقع ہو جو پہلے مزدلفہ تھا ،اگر کوئی شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے تو کیا اس کی منی میں ٹھہرنے کی سنت پوری ہوجائے گی؟ (۲) مزدلفہ کی رات کے دوران ایک شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے جو پہلے مزدلفہ تھا لیکن اب یہ منی کا حصہ ہے تو کیا مزدلفہ میں ٹھہرنے کا واجب ادا ہوجائے گا؟

    سوال:

    سعودی حکومت نے منی کی حد کو پھیلا دیا ہے۔ منی کی حد میں اضافہ کرنے کے لیے مزدلفہ کے کچھ حصے لیے گئے ہیں اوراب وہ کہتے ہیں کہ یہ منی کا حصہ ہے۔ اس لیے سوال یہ ہے کہ حج میں منی کے دنوں میں اگر خیمہ اس جگہ واقع ہو جو پہلے مزدلفہ تھا ،اگر کوئی شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے تو کیا اس کی منی میں ٹھہرنے کی سنت پوری ہوجائے گی؟

    (۲) مزدلفہ کی رات کے دوران ایک شخص اس حصہ میں ٹھہرتاہے جو پہلے مزدلفہ تھا لیکن اب یہ منی کا حصہ ہے تو کیا مزدلفہ میں ٹھہرنے کا واجب ادا ہوجائے گا؟

    جواب نمبر: 5985

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1335=1165/ ب

     

    سعودی حکومت والے مزدلفہ کا کچھ حصہ لے کر یہ بتاتے ہیں کہ یہ منی کا ہی حصہ حقیقت میں رہا ہے تو یہ تحقیق وہاں کے اور دیگر علماء سے تحقیق و مشورہ کے بعد ہی کیا ہوگا۔ اگر علمائے کرام نے تحقیق کے بعد کیا ہے تو وہاں ٹھہرنے سے یقینا منی میں ٹھہرنے کی سنت ادا ہوجائے گی۔ اور منی والے حصہ میں ٹھہرنے سے مزدلفہ میں ٹھہرنے کا واجب ادا ہوجائے گا۔ اگر دونوں میدانوں کی چوحدی کسی صریح حدیث سے آپ کو معلوم ہے تو آپ حکومت سعودیہ کو اس امر کی طرف توجہ دلائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند