عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 58875
جواب نمبر: 58875
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 401-366/Sn=7/1436-U اگر مذکور فی السوال عورت کے لیے مکہ مکرمہ میں اتنی مدت قیام کرنے کی کسی بھی صورت میں گنجائش نہیں جس میں وہ پاک ہو کر افعالِ عمرہ ادا کرکے حلال ہوسکے؛ تو اسے چاہیے کہ ترک عمرہ کے ارادے سے پوروے کے بہ قدر اپنے سر کے بال کٹوادے، اس سے وہ احرام سے نکل جائے گی؛ لیکن اس کے اوپر ترکِ عمرہ کی وجہ سے ایک دم اور آئندہ ایک عمرے کی قضاء ضروری ہے۔ - مستفاد از: وقد استدل بذلک الکوفیون علی أن للمرأة إذا أہلّت بالعمرة متمتعة فحاضت قبل أن تطوف أن تترک للمرة وتہل بالحج مفردةً کما صنعت عائشة -رضي اللہ عنہا- وإنما یلزمہا دم لرفض العمرة إلخ، انظر: أنوار المناسک وحاشیتہ (ص: ۳۳۲، ۳۳۳، ط: مکتبہ یوسفیہ دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند