عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 57979
جواب نمبر: 57979
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 659-643/L=5/1436-U حج بدل کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ آمر فرضیت حج کے بعد خود حج کرنے پر کسی طرح قادر نہ ہو لہٰذا صورت مسئولہ میں بھیڑ اور مجمع کی وجہ سے اگر ناقابل برداشت حد تک آپ کی طبیعت خراب ہوجاتی ہو یا بے ہوشی وغیرہ کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہو اور دواوٴں کے استعمال کے باوجود خاطر خواہ افاقہ نہ ہوتا ہو تو ایسی صورت میں آپ وقتی طور پر حج موٴخر کردیں اور کسی اچھے ڈاکٹر سے علاج کرائیں، پھر جب اللہ تعالی آپ کو شفا عطا فرمادیں اس وقت آپ خود حج کرلیں، لیکن اگر طبیعت ٹھیک نہ ہوئی اور حج سے بالکل مایوسی ہوگئی تو اب آپ پر حج بدل کی وصیت کرنا ضروری ہوگا۔ قال في الدر: تقبل النیابة فقط عند العجز لکن بشرط دوام العجز إلی الموت لأنہ فرض العمر حتی تلزم الإعادة بزوال العذر قال الشامي: فیعتبر فیہ عجز مستوعب لبقیة العمر لیقع بہ الیأس عن الأداء․ (الدر المختار مع رد المحتار: ۴/۱۴-۱۴ ط زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند