• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 57505

    عنوان: اگر کوئی آدمی یا عورت حج کے بعد طواف زیارت ۱۰ تاریخ کو یوم نحر کی رات کو کرتا ہے اور طواف زیارت کی سعی ۲/ چکر لگانے کے بعد اس کی حالت تھکن اور بھیڑ کی وجہ سے اور رات زیادہ ہونے کی وجہ سے سعی کے اور چکر لگانے کی نہیں ہے اور وہ واپس منی آجاتا ہے کیونکہ رات کو منی میں ہی قیام کرنا ہے اور وہ دوسرے دن یعنی ۱۱/ تاریخ کو منی سے واپس حرم شریف جاکر سعی کرتا ہے (پورے ۷ جگر لگاتا ہے) تو اس کا طواف زیارت ہوگیا یا نہیں یا اسے دم دینا پڑے گا؟

    سوال: اگر کوئی آدمی یا عورت حج کے بعد طواف زیارت ۱۰ تاریخ کو یوم نحر کی رات کو کرتا ہے اور طواف زیارت کی سعی ۲/ چکر لگانے کے بعد اس کی حالت تھکن اور بھیڑ کی وجہ سے اور رات زیادہ ہونے کی وجہ سے سعی کے اور چکر لگانے کی نہیں ہے اور وہ واپس منی آجاتا ہے کیونکہ رات کو منی میں ہی قیام کرنا ہے اور وہ دوسرے دن یعنی ۱۱/ تاریخ کو منی سے واپس حرم شریف جاکر سعی کرتا ہے (پورے ۷ جگر لگاتا ہے) تو اس کا طواف زیارت ہوگیا یا نہیں یا اسے دم دینا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 57505

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 234-315/H=4/1436-U یوم النحر کی رات میں طواف زیارت کرلیا اور گیارہ ذی الحجہ میں منی سے آکر حج کی سعی کرلی تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں، طواف زیارت اور سعی آپ کی بلا کراہت درست ہوگئی، کوئی دم وغیرہ اس میں واجب نہیں ہوتا، طواف زیارت اور سعی کا پے درپے کرنا واجب نہیں ہے۔ =============== جواب صحیح ہے البتہ مزید یہ عرض ہے کہ طواف اور سعی کے درمیان بلاعذر فصل نہ کرنا چاہیے، کیونکہ درمیان موالات سنت ہے۔(ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند