عبادات >> حج وعمرہ
سوال نمبر: 174548
جواب نمبر: 174548
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:209-172/N=3/1441
اگر کوئی آفاقی شخص اشہر حج میں عمرے کا احرام باندھ کر مکہ مکرمہ آیا اور عمرے کے افعال سے فارغ ہوکر حلال ہوگیا، پھر وہ زیارت کے لیے مدینہ منورہ گیا تو واپسی میں وہ حج اور عمرہ دونوں کا احرام ایک ساتھ باندھ کر قران نہیں کرسکتا؛ کیوں کہ اس آفاقی نے جب اشہر حج میں عمرہ کرلیا اور حلال ہوگیا تو اب اس کا حج تمتع ہوگا اور حضرت ابو حنیفہکے نزدیک متمتع اگر وطن واپس چلا جائے تو اس کا تمتع باطل ہوتا ہے؛ ورنہ نہیں؛ اس لیے یہ شخص مدینہ منورہ سے واپسی پر حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھ کر قران نہیں کرسکتا۔
وکذا لو خرج إلی الآفاق لحاجة فقرن لا یکون قارناً عند أبي حنیفة، وعلیہ رفض أحدھما ولا یبطل تمتعہ؛ لأن الأصل عندہ أن الخروج في أشھر الحج إلی غیر أھلہ کالإقامة بمکة فکأنہ لم یخرج وقرن من مکة (غنیة الناسک، ص: ۳۴۳، ۳۴۴، ط:جدید باکستان) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند