• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 158314

    عنوان: 23 سالہ لڑکے کو حج بدل کے لیے بھیجنا؟

    سوال: زید ایک 23سال کا لڑکا ہے اس کو ایک خاتون اپنے والدمرحوم کی جانب سے حج بدل کرواناچاہتی ہیں توکیا اس طرح حج بدل کرونا صحیح ہے ؟

    جواب نمبر: 158314

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 581-451/SN=5/1439

    جی ہاں! یہ خاتون اس 23سالہ لڑکے کو حج بدل کے لیے بھیج سکتی ہے؛ البتہ حج بدل کے لیے ایسے شخص کو بھیجنا اچھا ہے جس نے اپنا حج کرلیا ہو والأفضل للإنسان أن یحجّ رجلاً عن نفسہ أن یحج رجلا قد حج عن نفسہ، ومع ہذا لو أحج رجلا لم یحج عن نفسہ حجة الإسلام یجوز عندنا وسقط الحج عن الآمر․ (ہندیة: ۱/ ۲۵۷، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند