• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 153481

    عنوان: کیا ہمیں ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھنی چاہئے اگر ہم خیمہ میں ہوں؟

    سوال: کیا ہمیں ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھنی چاہئے اگر ہم خیمہ میں ہوں؟ میں تذبذب میں ہوں، مقامی حج تربیت کے بعد کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہم مسجد نمیرہ میں پڑھ رہے ہیں تو ہمیں دونوں نمازیں ایک ساتھ پڑھنی ہوگی اور اگر ہم خیمہ میں نماز پڑھ رہے ہوں تو ہمیں ان کے وقت کے مطابق نماز پڑھنی ہوگی۔ جن لوگوں نے پہلے حج کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ خیموں میں بھی جماعت میں ظہر اور عصر ایک ساتھ پڑھی جاتی ہے۔اگر معاملہ ایساہے تو ہمیں کیا کرنا چاہئے؟

    جواب نمبر: 153481

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1353-1320/L=11/1438

    جمع بین الصلاتین کی منجملہ شرطوں میں سے ایک شرط امام کی اقتداء میں نماز پڑھنا بھی ہے اور چوں کہ عرفات کے میدان میں خیموں میں ٹھہرنے والے حجاج امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھ پاتے؛ لہٰذا وہ خیمہ میں رہتے ہوئے ظہر کی نماز ظہر کے وقت میں اور عصر کی نماز عصر کے وقت میں پڑھیں گے، بعض لوگ جو یہ کہتے ہیں اگر امام کی اقتداء میں نماز پڑھتے ہیں تو دونوں نمازیں ایک ساتھ پڑھیں گے اور اگر خیمہ میں نماز پڑھتے ہیں تو ہمیں ان کے وقت کے مطابق پڑھنی ہوگی ان کی بات درست ہے، آپ اسی کے مطابق عمل کرلیں۔ ولو فقد شرط منہا یصلي کل صلاة في الخیمة علی حدة في وقتہا بجماعة أو غیرہا (غنیة الناسک: ۱۵۳)

    دیگر ائمہ کے نزدیک خیمہ میں بھی جمع بین الصلاتین کی اجازت ہے؛ اس لیے اگر کوئی شخص خیمہ میں جمع بین الصلاتین کررہا ہو تو اس سے تعرض کرنے کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند