• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 151954

    عنوان: حج کا مسنون طریقہ کیا ہے؟

    سوال: (۱) حج کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ حج کے لیے کتنے دن پہلے نکلنا ضروری ہے؟ کیا کوئی شخص پانچ دن میں حج مکمل کرکے آسکتا ہے؟ (۲) میں نے اپنے ایک ساتھی کو قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے دیکھا، میں ان کے نزدیک کھڑا ہو گیا، اچانک انہوں نے ایک ایسی آیت تلاوت کی، جس کا ترجمہ میں جانتا تھا، اور ماضی میں تلاوت کرنے والے ساتھی کے ساتھ اس آیت کے ضمن میں میرا ان سے ایک مرتبہ مکالمہ ہوا تھا تو میں نے انہیں اشارةً کہا کہ یہ وہی آیت ہے، یہ دیکھ کر ہمارے قریب بیٹھے ایک دوسرے ساتھی نے مجھے یہ کہتے ہوئے ٹوک دیا کہ میں نے بزرگوں سے سنا ہے کہ یہ شریعت اور ادب کے خلاف ہے کہ دورانِ تلاوت تم کسی کو اس طرح سے اشارہ کرو۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا واقعی میرا وہ عمل ادب اور شریعت کے برخلاف تھا۔

    جواب نمبر: 151954

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 990-943/B=11/1438

    (۱) ’حج کا مسنون طریقہ ‘اس نام سے سفر حج میں کتابیں ملتی ہیں، انھیں دیکھ لیا جائے۔ اور اصل حج کے پانچ ہی دن ہیں۔

    (۲) تلاوت کے درمیان میں کسی سے کوئی بات کرنا یہ ادب کے خلاف ہے، آپ کو تلاوت سے فارغ ہونے کے بعد کہنا چاہیے تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند