• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 151359

    عنوان: کسی زندہ یا مرحوم کی طرف سے ایصال ثواب کے طور پر نفلی حج بدل كرنا

    سوال: گذارش ہے کہ پاکستانی موجودہ قانون کے مطابق کوئی شخص پانچ سال سے پہلے دوبارہ حج کے لیے نہیں جاسکتا البتہ کسی کی طرف سے حج ِبدل کے لیے جا سکتا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ والدین یا دادا، دادی، نانا، نانی یا کوئی اور رشتہ دار جو فوت ہو چکے ہیں اور اُنہوں نے اپنی زندگی میں حج نہیں کیا اور نہ ہی اُن پر حج فرض تھا۔ کیا ان میں سے کسی ایک کی طرف سے حجِ بدل کیا جاسکتا ہے ؟ برائے مہربانی تفصیلاً اور واضح رہنمائی فرمائیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائیں ، اور آپ کے علم و معرفت میں ترقی عطا فرمائے ۔ آمین

    جواب نمبر: 151359

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 918-936/N=9/1438

    اگر حج کمیٹی کی دفعہ کی تشریح کے مطابق پانچ سال کے اندر کسی زندہ یا مرحوم کی طرف سے ایصال ثواب کے طور پر نفلی حج بدل کی اجازت ہو تو آدمی پانچ سال کے اندر اپنے کسی مرحوم رشتہ دار کی طرف سے بہ طور ایصال ثواب نفلی حج بدل کرسکتا ہے، جائز ہے، ورنہ پانچ سال کے اندر نفلی حج بدل کے لیے یا دوبارہ اپنے حج کے لیے ٹور سے جانا چاہیے،حج کمیٹی سے نہیں۔

     عن کثیر بن عبد اللّٰہ بن عمرو بن عوف المزني عن أبیہ عن جدہ أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم قال:”…والمسلمون علی شروطہم إلا شرطاً حرم حلالاً أو أحل حراماً“، ھذا حدیث حسن صحیح(سنن الترمذي، أبواب الأحکام، باب ما ذکر عن النبيصلی اللہ علیہ وسلم فی الصلح بین الناس ۱:۲۵۱ط المکتبة الأشرفیة دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند