• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 149738

    عنوان: حدود ِحرم کے اندر سے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کیا تو آیا یہ صحیح ہوگا یا نہیں؟

    سوال: حدود ِحرم کے اندر سے عمرہ کا احرام باندھ کر عمرہ کیا تو آیا یہ صحیح ہوگا یا نہیں؟ اور اگر عمرہ صحیح نہیں ہوا تو دَم واجب ہوگی یا صدقہ؟

    جواب نمبر: 149738

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 578-533/N=6/1438

    (۱، ۲): اگر کسی نے حدود حرم کے اندر ہی احرام باندھ کر عمرہ کرلیا تو اس کا عمرہ ہوگیا؛ البتہ دم واجب ہوگا، صدقہ کافی نہ ہوگا؛ کیوں کہ جو شخص حدود حرم میں ہو اور عمرہ کرنا چاہے تو اس پر حرم سے باہر جاکر احرام باندھنا واجب ہے اور ترک واجب سے دم آتا ہے۔ والمیقات لمن بمکة، یعنی: من بداخل الحرم للحج الحرم وللعمرة الحل لیتحقق نوع سفر الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحج، ۳: ۴۸۴، ط؛ مکتبة زکریا دیوبند)، فلو عکس فأحرم للحج من الحل أو للعمرة من الحرم لزمہ دم الخ (رد المحتار، ۳: ۸۴۴، عن اللباب وغیرہ)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند