• عبادات >> حج وعمرہ

    سوال نمبر: 13815

    عنوان:

    میں ملیشیا میں رہتاہوں۔ (۱)کیا میں غیر مسلموں کو آب زمزم دے سکتاہوں؟(۲)کیا ہم ان لوگوں سے آب زمزم خرید سکتے ہیں یا آرڈر دے سکتے ہیں جو کہ آب زمزم کا کاروبار کرتے ہیں؟میں کسی ایسے شخص سے جو کہ اصلی آب زمزم فروخت کرتا ہو اس سے اپنے گھر والوں کے لیے آب زمزم خریدنا چاہتاہوں۔ بیماریوں کو دفع کرنے میں میں نے اس کا معجزہ دیکھا ہے اور اس کامجھے تجربہ بھی ہے ۔ برائے کرم مجھ کودنیا کے کسی بھی ملک کے جیسے انڈیا، پاکستان، سعودی عربیہ یا اس کے علاوہ اور کوئی ممالک کے کسی شخص کا پتہ اور حوالہ دے دیں جو مجھ کو یہاں ملیشیا میں آب زمزم فروخت کردے یا ایکسپورٹ کردے ۔

    سوال:

    میں ملیشیا میں رہتاہوں۔ (۱)کیا میں غیر مسلموں کو آب زمزم دے سکتاہوں؟(۲)کیا ہم ان لوگوں سے آب زمزم خرید سکتے ہیں یا آرڈر دے سکتے ہیں جو کہ آب زمزم کا کاروبار کرتے ہیں؟میں کسی ایسے شخص سے جو کہ اصلی آب زمزم فروخت کرتا ہو اس سے اپنے گھر والوں کے لیے آب زمزم خریدنا چاہتاہوں۔ بیماریوں کو دفع کرنے میں میں نے اس کا معجزہ دیکھا ہے اور اس کامجھے تجربہ بھی ہے ۔ برائے کرم مجھ کودنیا کے کسی بھی ملک کے جیسے انڈیا، پاکستان، سعودی عربیہ یا اس کے علاوہ اور کوئی ممالک کے کسی شخص کا پتہ اور حوالہ دے دیں جو مجھ کو یہاں ملیشیا میں آب زمزم فروخت کردے یا ایکسپورٹ کردے ۔

    جواب نمبر: 13815

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 923=735/ل

     

    (۱) اگر وہ غیر مسلم آب زمزم کا ادب کرے اور اس کو موضع استہانت میں استعمال نہ کرے تو اس غیرمسلم کو آب زمزم دے سکتے ہیں۔

    (۲) آب زمزم کی خرید و فروخت جائز ہے اور اس کو جس مقصد کے لیے پیا جائے اس کا پورا ہونا حدیث سے ثابت ہے۔ بیماریوں کو دفع کرنے میں بھی موٴثر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند