• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 8875

    عنوان:

    میرا ایک دوست ہے جو یہ مانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں پڑتا تھا ،یعنی جیسے سورج کی روشنی میں ہم کھڑے ہوں اورہمارا سایہ پڑتا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ بیان کریں۔

    سوال:

    میرا ایک دوست ہے جو یہ مانتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہ نہیں پڑتا تھا ،یعنی جیسے سورج کی روشنی میں ہم کھڑے ہوں اورہمارا سایہ پڑتا ہے۔ کیا یہ صحیح ہے؟ اس کے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ بیان کریں۔

    جواب نمبر: 8875

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1115=1115/م

     

    امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے اپنی مسند میں ام الموٴمنین حضرت زینب -رضی اللہ عنہا- کا ایک واقعہ نقل کیا ہے، اس میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا دوپہر کے وقت تشریف لانا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سایہٴ مبارکہ کا ہونا صاف صاف مذکور ہے، قالت بینما أنا یومًا بنصف النھار إذ أنا بظل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مقبل الخ (مسند أحمد، ۵/۲۳۱) نیز حضرت انس بن مالک -رضی اللہ عنہ- کی ایک روایت حاوی الأرواح إلی بلاد الأفراح جلد اول باب أول ص:۴۲ میں ہے، جس میں حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا سایہٴ مبارک کو خود ملاحظہ فرمانا منقول ہے، لقد رأیتُ ظلّي یہ دونوں روایتیں مرفوع ہیں، اس سے معلوم ہوگیا کہ آپ کے دوست کا ماننا صحیح نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند