• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 6943

    عنوان:

    اس حدیث تشریح چاہیے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میں جن کا مولی ہوں علی ان کا مولی ہے۔

    سوال:

    اس حدیث تشریح چاہیے: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میں جن کا مولی ہوں علی ان کا مولی ہے۔

    جواب نمبر: 6943

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 947=871/ ل

     

    حدیث شریف میں ہے: من کنت مولاہ فعلي مولاہ اللھم وال من والاہ وعاد من عاداہ یہاں مولا کے معنی دوست کے ہیں اورترجمہ یہ ہے: میں جس کا دوست ہوں علی بھی اس کا دوست ہے، اے اللہ تعالیٰ تو ہراس شخص کو دوست رکھ جو علی کو دوست رکھے اور ہراس شخص سے عداوت رکھ جو علی رضی اللہ عنہ سے عداوت رکھے۔ اس سے آپ علیہ السلام کا مقصد تمام اہل بیت خصوصاً حضرت علی رضی اللہ عنہ کی محبت وتوقیر کی طرف لوگوں کو متوجہ کرنا تھا کیونکہ اس حدیث کے بعض طرق میں اہل بیت نبی کا عموماً ذکر ہے اور پھر حضرت علی کا خصوصی ذکر ہے اوربعض روایتوں سے یہ بھی ثابت ہے کہ یہ ارشاد آپ علیہ السلام نے ایک خاص وجہ سے فرمایا تھا اور وجہ یہ تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع سے پہلے ماہِ رمضان ۱۰ھ میں حضرت علی کو تین سو آدمیوں پر سردار مقرر فرماکر یمن کی جانب روانہ فرمایا۔ قیام یمن کے دوران کچھ ساتھیوں کو حضرت علی رضی اللہ علیہ عنہ سے کچھ دوستانہ شکایت ہوگئی تھی ان میں بریدہ اسلمی بھی شامل تھے اورآکر ان صحابہ نے آپ علیہ السلام سے حضرت علی کی شکایت کی، جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان میں ان صحابہ کے شکایتی الفاظ سنے تو غصہ کے مارے آپ کا چہرہ متغیر ہوگیا اور فرمایا: اے بریدہ کیا تمھیں معلوم نہیں کہ اہل ایمان کے نزدیک میں ان کی جانوں سے زیادہ عزیز ہوں اور پھر آپ نے مذکورہ بالا الفاظ ارشاد فرمائے، بات چونکہ اہم تھی اس لیے آپ نے صحابہ کو جمع کیا اور تاکیداً ان کے سامنے مذکورہ حدیث ارشاد فرمائی۔ اس حدیث سے شیعوں کا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں خلافت بلافصل ثابت کرنا کسی طرح درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند