• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 5110

    عنوان:

    کیا ٹوپی پہننا ہر وقت کی سنت ہے یا کسی خاص وقت کی؟ جیسے کھانے کے وقت کی، نماز کے وقت کی۔ اگر یہ ہر وقت کی سنت ہے تو پھر کیوں صرف کھانے یا نماز کے وقت کے لیے زور دیا جاتاہے؟ اس کے علاوہ وقت میں بغیر ٹوپی والے کو قربت کی نگاہ سے کیوں نہیں دیکھا جاتا ہے؟ برائے مہربانی اطمینان بخش جواب دیجئے۔

    سوال:

    کیا ٹوپی پہننا ہر وقت کی سنت ہے یا کسی خاص وقت کی؟ جیسے کھانے کے وقت کی، نماز کے وقت کی۔ اگر یہ ہر وقت کی سنت ہے تو پھر کیوں صرف کھانے یا نماز کے وقت کے لیے زور دیا جاتاہے؟ اس کے علاوہ وقت میں بغیر ٹوپی والے کو قربت کی نگاہ سے کیوں نہیں دیکھا جاتا ہے؟ برائے مہربانی اطمینان بخش جواب دیجئے۔

    جواب نمبر: 5110

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 522=480/ ل

     

    جی ہاں! ٹوپی یا عمامہ باندھنا ہروقت مسنون ہے بغیر عذر شرعی کھلے سر رہنے کی عادت بنانا مکروہ ہے، یہ کفار و فساق کا شعار ہے، شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ویکرہ کشف رأسہ بین الناس ومالیس بعورة مما جرت العادة بسترہ یعنی اپنے سر کو اور بدن کے اس حصہ کو جو ستر میں داخل نہیں ہے (مگر باشریعت با تہذیب نیک لوگوں کا طریقہ یا ان کی عادت یہی ہے کہ وہ اس کو چھپائے رکھتے ہیں) تو ایسے حصہ کو لوگوں کے سامنے کھولنا مکروہ ہے (غنیة الطالبین: 13/1، فتاویٰ رحیمیہ:156/10) نماز کے وقت ٹوپی پہننے پر زور اس وجہ سے بھی دیا جاتا ہے کہ بغیر کسی عذر شرعی کے کھلے سر نماز پڑھنے سے نماز بھی مکروہ ہوتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند