• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 26383

    عنوان: چھوٹے بچوں کو دینی چیزوں کا شوق دلانے کے لیے ہم جھوٹی کہانیاں سناتے ہیں جس میں اس طرح کی بات کہتے ہیں کہ ایک بچہ درود شرف پڑھتاتھا ، اس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پیار کیا اور یہ کہا ․․․․اس قسم کی کہانیاں جس میں ہم کوئی بات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے ہیں، حالانکہ وہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کہی ہوتی۔ کہیں ہم اس طرح سے اس وعید میں داخل تو نہیں ہوجاتے ہیں کہ جو میری طرف جھوٹی بات منسوب کرے ، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنائے ۔ 

    سوال: چھوٹے بچوں کو دینی چیزوں کا شوق دلانے کے لیے ہم جھوٹی کہانیاں سناتے ہیں جس میں اس طرح کی بات کہتے ہیں کہ ایک بچہ درود شرف پڑھتاتھا ، اس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو پیار کیا اور یہ کہا ․․․․اس قسم کی کہانیاں جس میں ہم کوئی بات حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے ہیں، حالانکہ وہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کہی ہوتی۔ کہیں ہم اس طرح سے اس وعید میں داخل تو نہیں ہوجاتے ہیں کہ جو میری طرف جھوٹی بات منسوب کرے ، وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنائے ۔ 

    جواب نمبر: 26383

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1673=1260-11/1431

    یقینا اس وعید میں داخل ہوں گی، پکی سچی توبہ کرکے آئندہ اس طرح کی بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنے سے پوری طرح پرہیز کریں، حدیث میں تو یہاں تک ارشاد فرمایا گیا ہے کہ جھوٹا خواب بیان کرنا بھی سخت گناہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند