• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 26321

    عنوان: کیا رفع یدین کی ساری حدیثیں منسوخ ہیں؟

    سوال: کیا رفع یدین کی ساری حدیثیں منسوخ ہیں؟

    جواب نمبر: 26321

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2458=883-11/1431

    آپ کا سوال واضح نہیں، سیدنا حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے جو روایات رفع یدین کے سلسلہ میں وارد ہیں، ان میں بہت اضطراب ہے، جس کا مختصراً بیان یہ ہے کہ حضراتِ مالکیہ کی معتبر کتاب المدونة الکبریٰ میں صرف تکبیر تحریمہ کے وقت رفع مذکور ہے۔ (ب) موٴطا امام مالک رحمہ اللہ میں تکبیر تحریمہ اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع کا ذکر ۔(ج) بعض روایات میں تین جگہ (تکبیر تحریمہ کے وقت رکوع میں جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت۔ (د) بعض روایات میں چار جگہ (مذکورہ بالا تین مواضع کے علاوہ دو رکعتوں سے اٹھتے وقت چوتھی جگہ) رفع مذکور ہے۔ (ھ) اور بعض روایات میں پانچویں جگہ یعنی سجدہ میں جاتے وقت کا بھی ذکر ہے۔ (و) اور بعض روایات میں ہرانتقال یعنی ہرقیام وقعود اور ہرخفض ورفع کے وقت رفع یدین کی صراحت ہے اس کے علاوہ کوئی اور روایت یا حدیث آپ کے پیش نظر ہو اور اس میں رفع یدین کے مواقع مذکور ہوں تو ایسی تمام روایات کو آپ نقل کریں، پھر معلوم کریں کہ رفع یدین کی ساری حدیثیں منسوخ ہیں یا بعض؟
    (۲) اگر آپ کو نسخ کی کچھ تحقیق ہو تو اس کو بھی لکھ دیں۔
    (۳) نیز یہ کہ آپ کو مسئلہ کی تحقیق مقصود ہے؟ یا کوئی اشکال ہے جس کو دفع کرنا چاہتے ہیں؟ یا کچھ اور مقصد ہے؟ اس کو بھی صاف لکھیں۔
    (۴) آئندہ اس سلسلہ میں جو کچھ معلوم کریں تو فتویٰ ہذا یا اس کی نقل بھی ہمرشتہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند