• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 25414

    عنوان: اسلام علیکم مہربانی فرما کر ان چند احادیث کی بارے میں بتائیے ک آیا یہ صحیح، غریب ، موضوع ، منکر وغیرہ حدیثیں ہیں یا کسی بزرگ کی قول ہیں. 1. غیبت کرنا زنا سے زیادہ سخت ہے 2. تم غیب کی خبریں بتانے والوں کی پاس نہ جایا کرو . 3. صبح کا سونا روزی کو روکتا ہے 4. جنت کی قیمت " لا الہ الا للہ " ہے. 5. حضرت ربیع بن حراش رض کہتے ہیں ک ہم چار بھائی تھے . ہمارے بڑے بھائی حضرت ربیع ر ض پکے نمازی اور روزیدار تھے. سردیوں گرمیوں میں بھی نفلیں پرتھے اور روزے رکھتے تھے . جب ان کا انتقال ہو گیا تو ہم سب ان کی پاس جمع تھے اور ہم ایک آدمی کو ان کے لئے کفن کا کپڑا لینے بھیج چکے تھے کے یکا یک انہوں نے اپنے منہ سے کپڑا ہٹا کر کہا اے برادران اسلام علیکم ! لوگوں نے جواب دیا و علیکم سلام - اور پوچھا ک تم موت کے بعد بھی بات کرتے ہو ؟ حضرت ربیع ر ض نے جواب دیا ! ہاں تم سے جدا ہو کر جب پروردگار عالم سے ملا تو مے نے اسے غضب ناک نہیں دیکھا . اس نے مجھ پر رحمتوں کے بادل برسا کر جنت کے خشبویں ، جنت کی روزی ، جنت کا لباس مرحمت فرماۓ ! سنو ! حضرت ابو قاسم رسول الله صلے الله علیہ و آلھ و سلام میری نماز پڑھنے کے منتظر ہیں بس اب دیر مت لگاؤ اور جلدی کرو . یہ قصہ جب بیبی عا شا صدیقہ ر ض کو سنایا گیا تو آپ رض نے فرمایا مجھے یاد ہے ک ایک دفعہ رسول الله صلے الله علیہ و آلھ و سلام نے فرمایا تھا ک میرے امت میں ایسے آدمی ہیں جو مرنے کے بعد بھی گفتگو کرتے ہیں. شکریہ .

    سوال: اسلام علیکم مہربانی فرما کر ان چند احادیث کی بارے میں بتائیے ک آیا یہ صحیح، غریب ، موضوع ، منکر وغیرہ حدیثیں ہیں یا کسی بزرگ کی قول ہیں. 1. غیبت کرنا زنا سے زیادہ سخت ہے 2. تم غیب کی خبریں بتانے والوں کی پاس نہ جایا کرو . 3. صبح کا سونا روزی کو روکتا ہے 4. جنت کی قیمت " لا الہ الا للہ " ہے. 5. حضرت ربیع بن حراش رض کہتے ہیں ک ہم چار بھائی تھے . ہمارے بڑے بھائی حضرت ربیع ر ض پکے نمازی اور روزیدار تھے. سردیوں گرمیوں میں بھی نفلیں پرتھے اور روزے رکھتے تھے . جب ان کا انتقال ہو گیا تو ہم سب ان کی پاس جمع تھے اور ہم ایک آدمی کو ان کے لئے کفن کا کپڑا لینے بھیج چکے تھے کے یکا یک انہوں نے اپنے منہ سے کپڑا ہٹا کر کہا اے برادران اسلام علیکم ! لوگوں نے جواب دیا و علیکم سلام - اور پوچھا ک تم موت کے بعد بھی بات کرتے ہو ؟ حضرت ربیع ر ض نے جواب دیا ! ہاں تم سے جدا ہو کر جب پروردگار عالم سے ملا تو مے نے اسے غضب ناک نہیں دیکھا . اس نے مجھ پر رحمتوں کے بادل برسا کر جنت کے خشبویں ، جنت کی روزی ، جنت کا لباس مرحمت فرماۓ ! سنو ! حضرت ابو قاسم رسول الله صلے الله علیہ و آلھ و سلام میری نماز پڑھنے کے منتظر ہیں بس اب دیر مت لگاؤ اور جلدی کرو . یہ قصہ جب بیبی عا شا صدیقہ ر ض کو سنایا گیا تو آپ رض نے فرمایا مجھے یاد ہے ک ایک دفعہ رسول الله صلے الله علیہ و آلھ و سلام نے فرمایا تھا ک میرے امت میں ایسے آدمی ہیں جو مرنے کے بعد بھی گفتگو کرتے ہیں. شکریہ .

    جواب نمبر: 25414

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2163=738-10/1431

    (۱) یہ روایت طبرانی اوسط وبیہقی کی ہے، البتہ سند کے اعتبار سے ضعیف ہے جیسا کہ الترغیب والترہیب للمنذری میں ہے، ملاحظہ ہو (کتاب الادب: ۳/۳۳۱) 
    (۲) یہ روایت مسلم شریف (کتاب السلام/ باب تحریم الکہانة وإتیان الکہان حدیث: ۵۳۷) میں ہے۔
    (۳) یہ روایت مسند احمد: ۱/۷۳ میں ہے مگر سند کے اعتبار سے ضعیف ہے جیسا کہ مجمع الزوائد: ۴/۶۲، میں تصریح ہے۔
    (۴) یہ روایت ابن عدی کی کامل: ۶/۳۴۸ میں ہے اور سند کے لحاظ سے ضعیف ہے۔ 
    (۵) یہ واقعہ علامہ ابونعیم کی مشہور کتاب ”حلیة الاولیاء“ ج:۴/ ۴۰۸ میں ہے اور اس ضمن میں جو حدیث حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے، اس کے متعلق علامہ ابونعیم فرماتے ہیں: ہذا حدیث مشہور رواہ عن عبد الملک جماعة یعنی یہ حدیث شہرت کی حامل ہے اور مذکورة الصدر احادیث ضعیف ہیں ان کے شواہدات وموٴیدات موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کی اصل ثابت ہے، تفصیل کے لیے مجمع الزوائد: ۹۱ تا ۹۴ ج:۸ المقاصد الحسنة، حدیث: ۶۱۵، کنز العمال (الفصل الثالث في فضل الإیمان والإسلام حدیث: ۱۵۷) کا مطالعہ کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند