• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 23618

    عنوان: میں نے سنا ہے کہ نماز میں چھینک آئے تو یہ اللہ کے خوش ہونے کی نشانی ہے اور جمائی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے، کیا یہ بات صحیح ہے؟

    سوال: میں نے سنا ہے کہ نماز میں چھینک آئے تو یہ اللہ کے خوش ہونے کی نشانی ہے اور جمائی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے، کیا یہ بات صحیح ہے؟

    جواب نمبر: 23618

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1066=1066-7/1431

    حدیث شریف میں آپ علیہ الصلاة والسلام کا ارشاد ہے: اللہ تعالیٰ چھینک کو تو پسند کرتے ہیں، لیکن جمائی کو ناپسند کرتے ہیں، اس لیے کہ جمائی کا آنا شیطان کا اثر ہے۔ (مظاہر حق: ۵/۳۹۹ ادارہ اسلامیات دیوبند) وجہ اس کی یہ ہے کہ چھینکنے کی وجہ سے چوں کہ دماغ سے بوجھ ہٹ جاتا ہے اور یہ چیز طاعت وحضورئ قلب کا باعث ہے، جب کہ جمائی آنا طبیعت کے امتلاء، نفس کے بھاری پن اور حواس کی کدورت کی وجہ سے ہوتا ہے اور یہ چیز غفلت وسستی نیز طاعات وعبادت میں عدم نشاط کا باعث ہے جو کہ شیطان کی خوشی کا ذریعہ ہے: ”عن أبي ہریرة -رضي اللہ عنہ- عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: إن اللہ یُحبّ العُطاس ویکرہ التثاوٴب․․․ فأما التثاوٴب فإنما ہو من ا لشیطان“․(مظاہر حق: ۵/۳۹۹ ادارہ اسلامیات دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند