• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 175062

    عنوان: مال کا اثر صاحب مال پرظاہر ہو اس سے متعلق ایک روایت کی تحقیق

    سوال: حضرت ابو حازم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ وہ نبی کریم عالم کی خدمت میں پراگندہ حال میں حاضر ہوئے تو آپ عالم نے ان سے پوچھا کہ کیا تمہارے پاس مال و غیر ہ نہیں ہے؟ انہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں! میرے پاس تو اللہ تعالی کا دیا ہر طرح کا مال، گائے، اونٹ اور بکریاں موجود ہیں۔ آپ نے ارشاد فرمایا: جس کے پاس مال موجود ہو تو اس کے اثرات نظر آنے چا نہیں۔

    جواب نمبر: 175062

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:344-243/sn=4/1441

    آپ نے سوال میں یہ تحریر نہیں کیا کہ آپ پوچھنا کیا چاہتے ہیں؟ اگر اس روایت کی تحقیق کرنا چاہتے ہیں تو یہ روایت مسند احمد، نسائی شریف اور شرح السنہ وغیرہ میں موجود ہے ؛ لیکن حضرت ابوحازم سے نہیں ؛ بلکہ حضرت ابوالاحوص کے والد مالک بن نضرسے ہے ، مسند احمد کے الفاظ یہ ہیں :

    حدثنا عفان، حدثنا شعبة، قال أبوإسحاق: أنبأنا، قال: سمعت أبا الأحوص یحدث، عن أبیہ، قال: أتیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وأنا قشف الہیئة، فقال:ہل لک مال؟ قال: قلت: نعم، قال: فما مالک؟ فقال: من کل المال من الخیل، والإبل، والرقیق، والغنم ، قال: فإذا آتاک اللہ عز وجل مالا فلیر علیک الحدیث.[مسند أحمد ط الرسالة، رقم: 15891) (وعن أبی الأحوص) : اسمہ عوف بن مالک بن نضر، سمع أباہ وابن مسعود وأبا موسی، روی عنہ الحسن البصری، وأبو إسحاق، وعطاء بن السائب. (عن أبیہ) : أی مالک بن نضرإلخ (مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح 7/ 2784،ط: بیروت) نوٹ: سوال کا منشا کچھ اور ہو تو اس کی وضاحت کرکے دوبارہ استفتا کرلیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند