• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 166853

    عنوان: كیا چھوارے اچھالنا سنت ہے؟

    سوال: ہمارے یہاں مرادآباد میں ایک مفتی صاحب نے اپنے بیان میں کہا کہ نکاح میں چھوارے اچھالنا سنت ہے، اس پر ایک بھائی نے ان سے سوال کرا کہ چھوارے اچھالنا سنت ہے یا لوگوں میں بانٹنا ؟ تو مفتی صاحب نے فرمایا کہ اچھال کر بانٹنا سنت ہے، کیا یہ بات صحیح ہے؟ نکاح کے بعد چھوارے اوارے اچھالنے چاہئے جس سے وہ گر بھی جاتے ہیں اور رزق کی بے ادبی ہوتی ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 166853

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 345-283/B=3/1440

    حضرت اقدس مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی نے چھوہارے اچھالنے والی حدیث کو ضعیف بتایا ہے اور اچھالنے سے منع فرمایا ہے۔ چھوہارے لوٹنے میں لوگ بڑی بدتمیزیاں کرتے ہیں جس میں لوگوں کو چوٹ لگ جاتی ہے مسجد میں نکاح ہونے کی صورت میں مسجد کی بے ادبی ہوتی ہے، شرافت اور انسانیت کے ساتھ سب کو تقسیم کر دیا جائے۔ چھوہارے تقسیم کرنے کی سنت ادا ہو جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند