عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 165653
جواب نمبر: 165653
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 129-437/H=05/1440
اس واقعہ سے متعلق ابوداوٴد شریف کی ایک صحیح روایت مع ترجمہ کے نقل کی جاتی ہے: عن أسید بن حضیر رجل من الانصار قال بینما ہو یحدث القوم، وکان فیہ مزاح بیننا یضحکہم ، فطعنہ النبي صلی اللہ علیہ وسلم في خاصرتہ بعود، فقال أصبرني قال اصطبر، قال إن علیک قمیصا ولیس علیَّ قمیص، فرفع النبي صلی اللہ علیہ وسلم عن قمیصہ، فاحتضنہ ، وجعل یقبل کشحہ ، قال إنما أردت ہذا یارسول اللہ (رواہ أبوداوٴد باب فی قبلة الجسد، کتاب الأدب: ۲/۷۰۹، ط: اتحاد، دیوبند)
ترجمہ: حضرت اسید ابن حضیر جو ایک انصاری صحابی ہیں فرماتے ہیں کہ وہ اپنی قوم سے گفتگو فرما رہے تھے، مزاح ومذاق ان کے درمیان چل رہا تھا، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی کوکھ میں لکڑی لگادی، انہوں نے کہا مجھے بدلہ دیجئے، آپ علیہ الصلاة والسلام نے فرمایا کہ بدلہ لے لو، انہوں نے کہا کہ آپ کے جسم اطہر پر قمیص ہے، جب کہ میرے جسم پر قمیص نہیں تھی، تو رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قمیص مبارک اٹھادی، تو وہ صحابی آپ علیہ الصلاة والسلام سے لپٹ گئے اور پہلوئے مبارک کو بوسہ دینے لگے، اور کہا کہ میرا یہی مقصود تھا۔
نوٹ: اس واقعہ میں بہت سے وضاعین حدیث نے اپنی طرف سے بے سند باتیں ملادی ہیں، جو بے اصل ہیں، صحیح روایت وہی ہے جو اوپر مذکور ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند