• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 164321

    عنوان: استغفار كے بعد معافی كے علاوہ رزق وغیرہ كی فراوانی كا كیا ثبوت ہے؟

    سوال: جب بندہ استغفار کرتا ہے تو اللہ پاک معاف فرما دیتے ہیں اور اللہ کی شان بہت بلند ہے خالی معاف نہیں فرماتے پہلے سے بڑھ کے عطا فرماتے ہیں، کیا یہ بات حدیث سے ثابت ہے ؟ بارش کا پانی جمع کرنا اور پینے کے لیے استعمال کرنا حدیث سے ثابت ہے ۔

    جواب نمبر: 164321

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1410-1178/sd=12/1439

    (۱)اللہ تعالی کا فرمان ہے : فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوا رَبَّکُمْ إِنَّہُ کَانَ غَفَّارًا یُرْسِلِ السَّمَاءَ عَلَیْکُمْ مِدْرَارًا وَیُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَبَنِینَ وَیَجْعَلْ لَکُمْ جَنَّاتٍ وَیَجْعَلْ لَکُمْ أَنْہَارًا (نوح) اس آیت سے معلوم ہوا کہ استغفار کی وجہ سے اللہ تعالی گناہوں کی معافی کے ساتھ رحمت کی بارش کا نزول،رزق و مال میں فراوانی وغیرہ بھی عطا فرماتے ہیں۔(۲) اس بارے میں کوئی حدیث تو نہیں ملی؛ البتہ بعض کتابوں میں مذکورہے کہ بارش کا پانی جمع کرکے اس پر /۷۰دفعہ آیت الکرسی، /۷۰دفعہ الحمد شریف اور /۷۰دفعہ تینوں قل پڑھ کر پھونکنا اور دو ماہ تک اس پانی کو پینا بیماری سے شفاء حاصل کرنے کے لیے مجرب ہے ؛ لیکن یہ صرف جائز ومباح کی حیثیت رکھتا ہے ، اس کے جواز کے لیے اس میں کسی خلاف شرع امر کا نہ ہونا ہی کافی ہے ، اس کے لیے کسی خاص حدیث کا ہونا ضروری نہیں اور بارش کا پانی جمع کرکے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے، جائز ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند