• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 159808

    عنوان: ’’اگر آپ نہ ہوتے تو میں كچھ نہ بناتا‘‘ یہ حدیث كیسی ہے؟

    سوال: اللہ فرماتا ہے ”اے محبوب! اگر آپ نہ ہوتے تو میں کچھ نہ بناتا“ یعنی یہ کائنات سب کچھ حضور کے لئے ہے، یہ بات صحیح ہے؟ اگر یہ صحیح نہیں، تو صحیح بات کیا ہے؟ وہ بھی لکھ دیجئے، مہربانی ہوگی۔

    جواب نمبر: 159808

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:722-85/T/B=7/1439

    یہ بات قرآن میں نہیں ہے، البتہ حدیث قدسی میں اس طرح کی بات ملتی ہے کہ آپ نہ ہوتے تو میں زمین وآسمان کو اور اس پوری کائنات کو پیدا نہ کرتا، ساری کائنات آپ ہی کی وجہ سے اللہ نے پیدا فرمائی ہے، ظاہری الفاظ کے متعلق بعض حضرات نے حدیث کو موضوع بتایا ہے مگر بالمعنی یہ حدیث صحیح ہے، موضوعات کبیر میں ملا علی قاری نے لکھا ہے لولاک لما خلقت الأفلاک، قال الصغانی إنہ موضوع کذا فيالخلاصة لکن معناہ صحیح فقد روی الدیلمی عن ابن عباس رضي اللہ عنہما مرفوعا أتانی جبرئیل فقال یا محمد لولاک ما خلقت الجنة ولولاک ما خلقت النار، وفي روایة ابن عساکر لولاک ما خلقت الدنیا․ شارح بخاری امام شہاب الدین احمد قسطلانی نے شرح مواہب اللدنیة میں نقل کیا ہے لولاہ (أي محمد) ما خلقتک (خطاب لآدم) ولا خلقت سماء ولا أرضًا، اور اسی کتاب مواہب اللدنیة میں ہے حضرت کعب احبار کا قول موجود ہے یہ کعب ا حبار توریت وانجیل کے بہت بڑے عالم تھے اور قرآن و حدیث کے ماہر تھے، حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں إن آدم وجمیع المخلوقات خلقوا لأجل محمد رواہ البیہقي․

    نشر الطیب میں حضرت مولانا اشرف علی صاحب فرماتے ہیں عن عمر بن الخطاب رضي اللہ عنہ قال قال النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال اللہ تعالی لآدم یا آدم لولا محمد ما خلقتک رواہ الحاکم وصححہ البیہقی والطبراني رواہ الحاکم، اور الدرللتنظیم میں ہے قال اللہ تعالیٰ یا آدم لولا محمد ما لقتک وہو آخر للأنبیاء اور امام زرقانی شرح مواہب اللدنیہ جلد اول میں لکھتے ہیں عن أبی الشیخ والحاکم عن ابن عباس رضي اللہ عنہما أوحی اللہ تعالیٰ إلی عیسی بن مریم یا عیسیٰ لولا محمد ما خلقت آدم ولا الجنة ولا النار․ وروی الحاکم مثلہ وصححہ․

    مولد النبي للقطب الربانی الشیخ عبد الرحیم البرعنی میں ہے قال اللہ تعالیٰ ووعزتي وجلالي لولا محمد ما خلقت عرشًا ولا کرسیًا ولا سماءً ولا أرضًا ولا جنة ولا نارًا ولا لیلاَ ولا نہارًا․ وما خلقت جمیع الأشیاء إلا لکرامًا للذي سمیتہ محمدًا․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند