• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 155150

    عنوان: كیا اہل عرب سے محبت کرنا ایمانی تقاضا ہے ؟

    سوال: آپ کے فتوی نمبر 66818 میں پڑھا ہے کہ اہل عرب سے محبت کرنا ایمانی تقاضا ہے اور حدیث میں عرب سے محبت کرنے کی ترغیب آئی ہے ۔ مجھے ذکر کردہ احادیث مع اردو ترجمہ بتائیں جن میں ایسی ترغیب آئی ہے ۔

    جواب نمبر: 155150

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:178-123/L=3/1439

    عرب سے محبت کے متعلق کچھ احادیث ذیل میں ذکر کی جاتی ہیں:

    عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ -رضي اللہ عنہما- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: أَحِبُّوا الْعَرَبَ لِثَلَاثٍ: لِأَنِّی عَرَبِیٌّ، وَالْقُرْآنُ عَرَبِیٌّ، وَلِسَانُ أَہْلِ الْجَنَّةِ عَرَبِیٌّ۔ (رواہ الطبراني فيا لکبیر: ۱۱/۱۴۸، رقم الحدیث: ۱۱۴۴۱، ط: دار إحیاء التراث العربي بیروت۔

    ترجمہ: تم عربوں سے تین وجہ سے محبت کرو: (۱) میں عربی ہوں۔ (۲) قرآن عربی ہے۔ (۳) اہل جنت کا کلام عربی ہے۔

    قال الہیثمي: فیہ العلاء بن عمرو الحنفي، وہو مجمع علی ضعفہ (مجمع الزوائد: ۱۰/ ۵۱، ط: دار الفکر، بیروت)

    (۲) عَنْ أَنَسٍ -رضي اللہ عنہ- قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: حُبُّ قُرَیْشٍ إِیمَانٌ، وَبُغْضُہُمْ کُفْرٌ، وَحُبُّ الْعَرَبِ إِیمَانٌ، وَبُغْضُہُمْ کُفْرٌ، فَمَنْ أَحَبَّ الْعَرَبَ فَقَدْ أَحَبَّنِی، وَمَنْ أَبْغَضَ الْعَرَبَ فَقَدْ أَبْغَضَنِی․

    ترجمہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش سے محبت کرنا ایمان کی علامت ہے، اور ان سے بغض رکھنا کفر کی علامت ہے، عرب سے محبت کرنا ایمان کی علامت ہے، اور ان سے بغض رکھنا کفر کی علامت ہے، جس شخص نے عرب سے محبت کی، اس نے مجھ سے محبت کی، اور جس نے ان سے بغض رکھا، اس نے مجھ سے بغض رکھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند