• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 153742

    عنوان: کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ سفر جہنم کا ایک ٹکڑا ہے؟

    سوال: کیا کوئی ایسی حدیث ہے کہ سفر جہنم کا ایک ٹکڑا ہے؟

    جواب نمبر: 153742

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1290-1240/N=11/1438

    حضرت ابو ہریرہ رضي الله عنه  سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، سفر کی وجہ سے آدمی کی نیند صحیح سے نہیں ہوتی، کھانا، پینا بھی صحیح سے نہیں ہوتا؛ لہٰذاجب آدمی ضرورت پوری کرلے تو جلد از جلد گھر واپس آئے (مشکوة شریف، ص ۳۳۸، ۳۳۹، مطبوعہ: مکتبہ اشرفیہ دیوبند)، ملا علی قاریرحمہ اللہ  نے اس حدیث کی شرح کرتے ہوئے مرقات شرح مشکوة میں فرمایا: (دوزخ میں) سفر جہنم کے عذاب کی ایک قسم ہے، اور دنیا کا سفر اسی جنس سے ہے؛ اسی لیے آدمی سفر میں مختلف قسم کی تکلیفیں وپریشانیاں اٹھاتا ہے، قرآن کریم میں ہے: میں اسے ضرور چڑھاوٴں گا صعود پہاڑ پر، چناں چہ مسند احمد اور ترمذی وغیرہ میں حضرت ابو سعید خدریرضی اللہ عنہ سے روایت ہے: صعود جہنم میں آگ کا ایک پہاڑ ہے، جس پر کافر شخص ستر سال میں چڑھے گا اور ستر سال میں اترے گا اور اسی طرح ہمیشہ ہوتا رہے گا۔اور لوگوں کی زبان پر جو مشہور ہے کہ سفر جہنم کا ایک ٹکڑا ہے تو یہ روایت بالمعنی معلوم ہوتی ہے ورنہ اس کے الفاظ ثابت نہیں۔

    عن أبي ھریرةرضي الله عنه  قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:”السفر قطعة من العذاب، یمنع أحدکم نومہ وطعامہ وشرابہ، فإذا قضی نھمتہ من وجھہ فلیعجل إلی أھلہ“ متفق علیہ (مشکاة المصابیح، کتاب الجھاد، باب آداب السفر، الفصل الأول، ص:۳۳۸، ۳۳۹، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، (السفر) أي: جنسہ (قطعة من العذاب) أي: نوع من عذاب جھنم لقولہ تعالی: سأرھقہ صعوداً ففي حدیث رواہ أحمد والترمذي وابن حبان والحاکم عن أبي سعیدرضي الله عنه  :”الصعود جبل من نار یتصعد فیہ الکافر سبعین خریفاً ثم یھوي فیہ کذلک أبداً “،… قلت: وأما ما اشتھر علی الألسنة من أن السفر قطعة من السقر فغیر ثابت المبنی ولعلہ نقل بالمعنی(مرقاة المفاتیح، ۷: ۴۱۳، ۴۱۴، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند