عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت
سوال نمبر: 151443
جواب نمبر: 151443
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1071-991/sn=9/1438
فتح الباری میں اس اختلافِ عدد کی مخلف توجیہیں کی گئی ہیں: مثلاً
(الف) دونوں عددوں کا مقصد ایک ہے یعنی مومنین کی تعداد کی تقلیل اور کافروں کی تعداد کی تکثیر، حاصل یہ ہے منشأ حدیث مخصوص عدد کا اثبات اور ماعدا کی نفی نہیں ہے؛ بلکہ موٴمنین کے حق میں تقلیل اور کافروں کے حق میں تکثیر کا اظہار مقصود ہے۔
(ب) اول یعنی ۱۰۰۰اور ۹۹۹کا تعلق پوری مخلوق کے ساتھ ہے اور ثانی یعنی ۱۰۰اور ۹۹کا تعلق خصوصیت کے ساتھ اس امت سے ہے۔
(ج) ”بعث النار“ سے مراد کفار اور جہنم میں داخل ہونے والے عصاةِ موٴمنین ہیں، پس ہرایک ہزار میں سے نو سو ننانوے کافر ہوں گے اور ہرایک سو سے ۹۹ (ننانوے) عصاة موٴمنین ہوں گے۔ (دیکھیں: فتح الباری: ۱۱/۳۹۰، ط: دار المعرفة)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند