• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 150389

    عنوان: کیا سر مونڈوانا سنت ہے؟

    سوال: (۱) کیا سر مونڈوانا سنت ہے؟ کیا سر کے بال کانوں کی لَو تک رکھنا سنت ہے؟

    جواب نمبر: 150389

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 985-1061/L=8/1438

    (۱) جی ہاں! سر کے بالوں کا مونڈانا بھی مسنون ہے۔ (قَوْلُہُ وَأَمَّا حَلْقُ رَأْسِہِ إلَخْ) وَفِی الرَّوْضَةِ للزَّنْدَوِیستی أَنَّ السُّنَّةَ فِی شَعْرِ الرَّأْسِ إمَّا الْفَرْقُ أَوْ الْحَلْقُ. وَذَکَرَ الطَّحَاوِیُّ: أَنَّ الْحَلْقَ سُنَّةٌ، وَنَسَبَ ذَلِکَ إلَی الْعُلَمَاءِ الثَّلَاثَةِ (رد المحتار: ۹/۵۸۴)

    (۲) حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک عام طور پر کان کی لو تک ہوتے تھے جس کو ”وفرہ“ کہا جاتا ہے اور کبھی لمبے ہوکر نصف گردن تک ہوتے تھے جس کو ”لمہ“ کہا جاتا ہے اور کبھی کاٹنے میں تاخیر ہوجاتی تو مونڈھے کے قریب تک ہوجاتے تھے جس کو ”جمہ“ کہا جاتا ہے؛ لہٰذا اس طور پر بال رکھنا مسنون ومستحب ہوگا۔

    قال في المغني: إنَّ شَعْرَ النَّبِیِّ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - کَانَ إلَی شَحْمَةِ أُذُنَیْہِ. وَفِی بَعْضِ الْحَدِیثِ: إلَی مَنْکِبَیْہِ . وَرَوَی الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ، قَالَ: مَا رَأَیْت مِنْ ذِی لِمَّةٍ فِی حُلَّةٍ حَمْرَاءَ أَحْسَنَ مِنْ رَسُولِ اللَّہِ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - لَہُ شَعْرٌ یَضْرِبُ مَنْکِبَیْہِ. مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ. وَرَوَی ابْنُ عُمَرَ، عَنْ النَّبِیِّ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - قَالَ: رَأَیْت ابْنَ مَرْیَمَ لَہُ لِمَّةٌ . قَالَ الْخَلَّالُ سَأَلْت أَحْمَدَ بْنَ یَحْیَی - یَعْنِی ثَعْلَبًا - عَنْ اللِّمَّةِ؟ فَقَالَ: مَا أَلَمَّتْ بِالْأُذُنِ. وَالْجُمَّةُ: مَا طَالَتْ.

    وَقَدْ ذَکَرِ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ فِی حَدِیثِہِ: أَنَّ شَعْرَ النَّبِیِّ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - یَضْرِبُ مَنْکِبَیْہِ ، وَقَدْ سَمَّاہُ لِمَّةً. وَیُسْتَحَبُّ أَنْ یَکُونَ شَعْرُ الْإِنْسَانِ عَلَی صِفَةِ شَعْرِ النَّبِیِّ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ - إذَا طَالَ فَإِلَی مَنْکِبَیْہِ، وَإِنْ قَصُرَ فَإِلَی شَحْمَةِ أُذُنَیْہِ. وَإِنْ طَوَّلَہُ فَلَا بَأْسَ، نَصَّ عَلَیْہِ․ (المغني لابن قدامة: ۱/۶۳)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند