• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 149666

    عنوان: کیا ایک حافظ اپنے گھر کی دو پیڑھی آگے اور پیچھے کی مغفرت اللہ سے کروا کر جنت میں داخل کروائے گا

    سوال: (۱) میرا سوال یہ ہے کہ کیا ایک حافظ اپنے گھر کی دو پیڑھی آگے اور پیچھے کی مغفرت اللہ سے کروا کر جنت میں داخل کروائے گا۔ جواب حوالے کے ساتھ دیں۔ (۲) میرا دوسرا سوال یہ ہے کہ کیا قبرستان میں قبر پر فاتحہ خوانی ایک مستقل عمل بناکر کرنا چاہیے کہ نہیں؟ (۳) قبر پر فاتحہ میں کونسی سورت پڑھنی چاہیے ؟ (۴) میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کھانا پر فاتحہ کرنا چاہیے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 149666

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 877-830/L=7/1438

    (۱) مجھے اس معنی کی کوئی حدیث نہیں مل سکی، البتہ بعض احادیث میں اس کے گھرانے کے دس ایسے لوگوں کے بارے میں شفاعت قبول کیے جانے کی صراحت ہے جن کے لیے جہنم واجب ہوچکی ہوگی۔

    (۲) مستقل عمل بناکر کرنے سے کیا مراد ہے اس کی وضاحت کرکے سوال کیا جائے، پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔

    (۳) قرآن شریف میں جو آسان معلوم ہو سورہٴ فاتحہ سورہٴ بقرہ کی ابتدائی آیتیں مفلحون تک، آیت الکرسی، آمن الرسول، سورہٴ یس، سورہٴ تبارک الملک، سورہٴ تکاثر یا سورہٴ اخلاص بارہ مرتبہ یا گیارہ مرتبہ یا سات مرتبہ یا تین مرتبہ پڑھ کر مرحومین کو بخش دینا چاہیے۔ وفي شرح اللباب: ویقرأ من القرآن ما تیسر لہ من الفاتحة وأول البقرة إلی المفلحون، وآیة الکرسي، وآمن الرسول، سورہ یس، وتبارک الملک، وسورة التکاثر والإخلاص اثني عشر مرة أو عشرًا أو سبعا أو ثلاثا ثم یقول: اللہم أوصل ثواب ما قرأناہ إلی فلانٍ أو إلیہم․ (شامي: ۳/ ۱۵۱، ط: زکریا دیوبند)

    (۴) کھانے پر فاتحہ کرنا ثابت نہیں، یہ بدعت ہے اس سے احتراز ضرور ی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند