• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 14528

    عنوان:

    حضرت چند دنوں پہلے میں نے کسی سے اس حدیث کے بارے میں کہا تھا کہ یہ حدیث قدسی ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے، اگر تم ایک دن میں ستر مرتبہ پچھتاوا کروں گے اور معافی مانگو گے تو میں تم کو معاف کردوں گا اور میں اس بات کی پرواہ نہیں کروں گا (اگر چہ تمہارے گناہ بہت زیادہ ہوں)۔کیا واقعی یہ حدیث قدسی ہے؟ میں بہت زیادہ پریشان ہوں کیوں کہ گزشتہ کل میں نے تقریباً یہی حدیث منتخب احادیث میں پڑھی۔ وہ حدیث اس طرح تھی، ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ شخص جو کہ بخشش طلب کرتاہے وہ مستقل گناہ گار نہیں ہے، چاہے وہ اپنے گناہوں کو ایک دن میں ستر مرتبہ دہرائے (ابوداؤد)۔ وہ جوشخص گناہ کرنے کے بعد معافی مانگتاہے اور اس کو نہ کرنے کی پکی نیت کرتاہے وہ معاف کردیا جائے گا اس گناہ کو بار بار کرنے کے باوجود بھی۔ (بذل المجہود)۔ اس حدیث کو پڑھنے کے بعد میں خوف زدہ ہوگیا ہوں۔ ...

    سوال:

    حضرت چند دنوں پہلے میں نے کسی سے اس حدیث کے بارے میں کہا تھا کہ یہ حدیث قدسی ہے۔ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے، اگر تم ایک دن میں ستر مرتبہ پچھتاوا کروں گے اور معافی مانگو گے تو میں تم کو معاف کردوں گا اور میں اس بات کی پرواہ نہیں کروں گا (اگر چہ تمہارے گناہ بہت زیادہ ہوں)۔کیا واقعی یہ حدیث قدسی ہے؟ میں بہت زیادہ پریشان ہوں کیوں کہ گزشتہ کل میں نے تقریباً یہی حدیث منتخب احادیث میں پڑھی۔ وہ حدیث اس طرح تھی، ابوبکر رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: وہ شخص جو کہ بخشش طلب کرتاہے وہ مستقل گناہ گار نہیں ہے، چاہے وہ اپنے گناہوں کو ایک دن میں ستر مرتبہ دہرائے (ابوداؤد)۔ وہ جوشخص گناہ کرنے کے بعد معافی مانگتاہے اور اس کو نہ کرنے کی پکی نیت کرتاہے وہ معاف کردیا جائے گا اس گناہ کو بار بار کرنے کے باوجود بھی۔ (بذل المجہود)۔ اس حدیث کو پڑھنے کے بعد میں خوف زدہ ہوگیا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ میں نے اس حدیث کے بجائے غلطی سے ان کو وہ حدیث بیان کردی ہے، اور ان سے کہا کہ وہ حدیث قدسی ہے۔ اب اگر یہ حدیث قدسی نہیں ہے تو یہ اللہ پر بہتان ہے؟ میں اللہ سے معافی مانگتاہوں اور اس کی مغفرت طلب کرتاہوں کیوں کہ میں اس شخص سے رابطہ کرنے کی حالت میں نہیں ہوں جن سے میں نے یہ بیان کیا ہے۔ برائے کرم مجھ کو جلد از جلد جواب عنایت فرماویں۔

    جواب نمبر: 14528

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1582=1257/ھ

     

    سچی پکی توبہ کرلینا کافی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند