• عقائد و ایمانیات >> حدیث و سنت

    سوال نمبر: 11466

    عنوان:

    میں نے ایک کتاب میں پڑھا ہے (حاشیہ بر جزء رفع یدین : مولانا امین صفدر صاحب اکاڑوی) کہ میمون مکی نامی ایک شخص نے ابوزبیر رضی اللہ تعالی عنہ کو رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا اورانھوں نے یہ بات حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کو بتائی کہ انھوں نے ابو زبیر کو ایسے انداز میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جو کہ اسسے پہلے کبھی نہیں دیکھاتھا۔ نسائی اور ابو داؤد شریف کا حوالہ دیا گیا ہے لیکن صفحہ نمبر کا ذکر نہیں ہے۔ کیا آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ یہ درست ہے یا نہیں؟ میں اس کو تلاش نہیں کرسکا ہوں، کیوں کہ میرے پاس محدود کتابیں ہیں۔ برائے کرم مجھے اس کا صحیح صفحہ نمبر یا حدیث نمبر بتادیں تاکہ میں تصدیق کرلوں اور میں اس شخص(سلفی) سے بات کرسکوں جس سے میرا مباحثہ چل رہا ہے۔

    سوال:

    میں نے ایک کتاب میں پڑھا ہے (حاشیہ بر جزء رفع یدین : مولانا امین صفدر صاحب اکاڑوی) کہ میمون مکی نامی ایک شخص نے ابوزبیر رضی اللہ تعالی عنہ کو رفع یدین کرتے ہوئے دیکھا اورانھوں نے یہ بات حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہ کو بتائی کہ انھوں نے ابو زبیر کو ایسے انداز میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھا جو کہ اسسے پہلے کبھی نہیں دیکھاتھا۔ نسائی اور ابو داؤد شریف کا حوالہ دیا گیا ہے لیکن صفحہ نمبر کا ذکر نہیں ہے۔ کیا آپ مجھے بتا سکتے ہیں کہ یہ درست ہے یا نہیں؟ میں اس کو تلاش نہیں کرسکا ہوں، کیوں کہ میرے پاس محدود کتابیں ہیں۔ برائے کرم مجھے اس کا صحیح صفحہ نمبر یا حدیث نمبر بتادیں تاکہ میں تصدیق کرلوں اور میں اس شخص(سلفی) سے بات کرسکوں جس سے میرا مباحثہ چل رہا ہے۔

    جواب نمبر: 11466

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتویٰ: 762=637/د

     

    ملاحظہ فرمائیں (ابوداوٴد شریف ص ۱۰۸، باب افتتاح الصلاة) حدثنا قتیبة بن سعید نا ابن لہیعة عن أبي ھریرة عن میمون المکي أنہ رأی عبد اللہ بن الزبیر وصلی بھم یشیر بکفیہ حتی یقوم وحین یرکع وحین یسجد وحین ینھض للقیام فیقوم فیشیر بیدیہ فانطلقت إلی ابن عباس فقلت إني رأیت ابن الزبیر صلی صلاة لم أر أحدا یصلیھا فوصفت لہ ھذہ الإشارة فقال إني أحببت أن تنظر إلی صلاة رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاقتد بصلاة عبد اللہ بن الزبیر


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند