• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 9017

    عنوان:

    میں ناروے میں رہتا ہوں اورکچھ عرصہ قبل حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب ہماری دعوت پر ناروے تشریف لائے تھے۔ اور علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب سے پتہ چلا تھا کہ حضرت مفتی نظام الدین صاحب نے مرغیوں کے مشین سے ذبح ہونے کے بارے میں ایک فتوی دیا تھا اور کچھ شرطوں کے ساتھ اس کے جواز کا فتوی دیا تھا۔ کیا آپ برائے مہربانی اس فتوی کی ایک نقل بندہ کو ارسال فرماسکتے ہیں۔ اللہ آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ،آمین۔

    سوال:

    میں ناروے میں رہتا ہوں اورکچھ عرصہ قبل حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب ہماری دعوت پر ناروے تشریف لائے تھے۔ اور علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب سے پتہ چلا تھا کہ حضرت مفتی نظام الدین صاحب نے مرغیوں کے مشین سے ذبح ہونے کے بارے میں ایک فتوی دیا تھا اور کچھ شرطوں کے ساتھ اس کے جواز کا فتوی دیا تھا۔ کیا آپ برائے مہربانی اس فتوی کی ایک نقل بندہ کو ارسال فرماسکتے ہیں۔ اللہ آپ کوجزائے خیر عطا فرمائے ،آمین۔

    جواب نمبر: 9017

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 2237=1830/ ب

     

    حضرت مفتی نظام الدین صاحب رحمة اللہ علیہ کا فتویٰ بہت لمبا چوڑا اور دقیق عربی الفاظِ اصطلاحی میں لکھا ہوا ہے، اس کا حاصل یہ ہے کہ اگر مشین چلانے والا اور اس کا بٹن دبانے والا ہرمرغی پر بسم اللہ االلہ اکبر پڑھ کر دبائے تو چھری سے مرغی کا گلا کٹنے کے بعد، دم مسفوح نکلنے کے بعد وہ مرغی حلال ہوگی، لیکن اگر ایک ہی مرتبہ بٹن دباتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر پڑھی تو پہلی مرغی کا ذبیحہ حلال ہوگا اور بعد میں ذبح ہونے والی مرغیاں حلال نہ ہوں گی۔ بشرطیکہ بٹن دبانے والا مسلمان ہو یا صحیح اہل کتاب میں سے ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند