• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 8048

    عنوان:

    کیا غیر مسلم کی جانب سے ملنے والے گوشت وغیرہ کھانا کا لینا اوراس کا کھانا جائز ہے؟ اور اگر کوئی نامعلوم شخص ہمیں کھانا بھیجتا ہے لیکن ہم نہیں جانتے ہیں کہ یہ حلال ہے یا حرام تو کیا ہم بسم اللہ کہتے ہوئے اس کو کھا سکتے ہیں اوراس کو حلال بناسکتے ہیں؟ اورمیں نے یہ بھی سنا ہے کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمدمصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے زہر آلود کھانا کھایا جو کہ ایک غیر مسلم عورت کے ذریعہ سے دیا گیا تھا۔ برائے کرم مجھے بتائیں۔

    سوال:

    کیا غیر مسلم کی جانب سے ملنے والے گوشت وغیرہ کھانا کا لینا اوراس کا کھانا جائز ہے؟ اور اگر کوئی نامعلوم شخص ہمیں کھانا بھیجتا ہے لیکن ہم نہیں جانتے ہیں کہ یہ حلال ہے یا حرام تو کیا ہم بسم اللہ کہتے ہوئے اس کو کھا سکتے ہیں اوراس کو حلال بناسکتے ہیں؟ اورمیں نے یہ بھی سنا ہے کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمدمصطفے صلی اللہ علیہ وسلم نے زہر آلود کھانا کھایا جو کہ ایک غیر مسلم عورت کے ذریعہ سے دیا گیا تھا۔ برائے کرم مجھے بتائیں۔

    جواب نمبر: 8048

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1668/د= 93/ک

     

    گوشت کسی مسلم کے ہاتھ کا ذبح ہونا ضروری ہے، لہٰذا غیرمسلم سے گوشت کا ہدیہ قبول کرنا درست نہیں ہے، دوسری کھانے کی چیزیں اگر ان میں کسی حرام جز کے ملنے کا شبہ نہ ہو تو انھیں قبول کرنا جائز ہے۔ جس چیز کے بارے میں آپ نہیں جانتے کہ حرام ہے یا حلال تو اگر وہ گوشت ہے اسے ہرگز استعمال نہ کریں، بسم اللہ کہنے سے بھی وہ حلال نہ ہوگا۔ اور اگر گوشت کے علاوہ دوسری چیز ہے تو شبہ کی حالت میں بھی لے سکتے ہیں اور کھانے کی گنجائش ہے،احتیاط کرلینا بہتر ہے۔ یہودیہ کا ذبیحہ تھا جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تناول فرمایا تھا اس زمانہ کے یہود ونصاریٰ کا ذبیحہ حلال تھا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند