• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 38933

    عنوان: مچھلی کے انڈے کھا سکتے ہیں کیا؟

    سوال: (۱) مجھے یہ بتائیں کہ مچھلی کے انڈے کھا سکتے ہیں کیا؟(۲) ا ور یہ بھی بتائیں کہ جھینگے کھانا حرام ہے یا مکروہ ؟(۳) حرام اور مکروہ میں وضاحت کردیں؟

    جواب نمبر: 38933

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 251-255/N=6/1433 (۱) جی ہاں! مچھلی کا انڈا کھاسکتے ہیں، حلال ہے، بشرطیکہ اندر سے خراب نہ ہو، قال في الموسوعة الفقہیة (۵/۱۵۳): إن خرج البیض من حیوان مأکول في حال حیاتہ أو بعد تذکیتہ شرعًا أو بعد موتہ وہو مما لا یحتاج إلی التذکیة کالسمک فبیضہ ماکول إجماعا إلا إذا فسد إھ․ (۲) جھینگے کے متعلق اکابر مفتیان کرام کے درمیان شدید اختلاف ہے؛ بعض اُسے حلال وجائز بتاتے ہیں اور بعض حرام وناجائز، اور دلائل دونوں طرف ہیں اس لیے احتیاط اس میں ہے کہ خود کھانے سے پرہیز کرے ارو دوسرا کوئی کھاتا ہو تو اس پر نکیر نہ کرے۔ (۳) حرام وہ ہے جس کا ثبوت کسی ایسی نص سے ہو جو ثبوت اور دلالت دونوں اعتبار سے قطعی ہو۔ اور مکروہ تحریمی وہ ہے جس کا ثبوت کسی ایسی نص سے ہو جو ایک اعتبار سے تو قطعی ہو لیکن دوسرے اعتبار سے ظنی ہو۔ اور جس کا ثبوت ایسی نص سے ہو جو ثبوت اور دلالت دونوں اعتبار سے ظنی ہو تو وہ مکروہ تنزیہی ہے: قال في مقدمة الملہم (۱/۶۴ دار إحیاء التراث العربي بیروت لبنان): ․․․ فبقطعي الثبوت والدلالة یثبت الفرض في جانب الأمر والحرام في جانب النہي، وبظنیتہما یثبت المندوب أو المکروہ التنزیہي وبقطعي الثبوت ظني الدلالة والعکس یثبت الواجب أو المکروہ التحریمي واللہ تعالیٰ أعلم إھ ومثلہ في رد المحتار (کتاب الحظر والإباحة: ۹/۴۸۷، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند