• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 27496

    عنوان: (۱) مرغی ذبح کرنے کے بہت طریقے آگئے ہیں، اس میں کون کون سے طریقے جائز اور کون سے طریقے ناجائز ہیں؟(۲)مشین کے بلیٹ کے اوپر بسم اللہ لکھ کر ذبح کرایاجائے تو کیا حکم ہے؟(۳) مشین کا بٹن دباتے وقت بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا جائے تو کیا حکم ہے؟

    سوال: (۱) مرغی ذبح کرنے کے بہت طریقے آگئے ہیں، اس میں کون کون سے طریقے جائز اور کون سے طریقے ناجائز ہیں؟(۲)مشین کے بلیٹ کے اوپر بسم اللہ لکھ کر ذبح کرایاجائے تو کیا حکم ہے؟(۳) مشین کا بٹن دباتے وقت بسم اللہ پڑھ کر ذبح کیا جائے تو کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 27496

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2701=1089-12/1431

    (۱) جو جو طریقے آپ کے یہاں رائج ہیں اُن کو پوری وضاحت سے لکھ کر بھیجئے۔
    (۲) صرف بلیڈ پر بسم اللہ لکھا ہوا ہونا کافی نہیں، اگر بغیر بسم اللہ اللہ اکبر زبان سے پڑھے اس بلیڈ سے ذبح کردیا تو جانور حلال نہ ہوگا، بلکہ مردار وحرام ہوگا۔
    (۳) بسم اللہ اللہ اکبر زبان سے پڑھ کر بٹن دبایا اور مشین کے چلنے سے جانور ذبح ہوگیا اور جو عروق (رگیں) کٹنا ضروری ہیں وہ کٹ گئیں تو ذبح درست ہوگیا، اس کے بعد مشین بند ہوگئی اور پھر بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر بٹن دبایا اور جانور ذبح ہوگیا تو یہ بھی درست ہوگیا، الغرض ہرجانور کو بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر بٹن دباکر ذبح کیا جاتا رہا تو ذبح درست ہوتا رہے گا، بشرطیکہ بٹن دبانے والا مسلمان ہو اور شرعی طریق پر ذبح ہو، اگر بٹن دبانے کے بعد مشین چلتی رہی اور جانور بلیڈ کے نیچے آکر ذبح ہوتے رہے تو پہلی مرتبہ جتنے جانور چھری کے نیچے آئے ان کا ذبح درست ہوگیا اور بعد میں جو ذبح ہوئے وہ مردار اور حرام ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند