• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 27091

    عنوان: (۱) ہماری کمپنی میں کچھ غیر مسلم کام کرتے ہیں، ان کا سال میں ایک تہوار آتاہے جس کو وہ دسہراہ بولتے ہیں ، وہ اس میں بکرا کاٹتے ہیں وہ بھی بت کے نام ، لیکن بات یہ ہے کہ وہ لوگ کبھی مسلمانوں کو کہتے ہیں کہ آپ لوگ کاٹیں، مسلمان بسم اللہ پڑھ کر کاٹتے ہیں، مگر غیر مسلم کی نیت بت کے نام ہوتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان اس کا گوشت کھاسکتے ہیں؟
    (۲) کمپوٹر ، ڈی وی ڈی، لیپ ٹاپ میں سی ڈی یا انٹر نیٹ میں کسی عالم کا بیان ہورہا ہو تو کیا مستورات اسے دیکھ سکتی ہیں؟

    سوال: (۱) ہماری کمپنی میں کچھ غیر مسلم کام کرتے ہیں، ان کا سال میں ایک تہوار آتاہے جس کو وہ دسہراہ بولتے ہیں ، وہ اس میں بکرا کاٹتے ہیں وہ بھی بت کے نام ، لیکن بات یہ ہے کہ وہ لوگ کبھی مسلمانوں کو کہتے ہیں کہ آپ لوگ کاٹیں، مسلمان بسم اللہ پڑھ کر کاٹتے ہیں، مگر غیر مسلم کی نیت بت کے نام ہوتی ہے، سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان اس کا گوشت کھاسکتے ہیں؟
    (۲) کمپوٹر ، ڈی وی ڈی، لیپ ٹاپ میں سی ڈی یا انٹر نیٹ میں کسی عالم کا بیان ہورہا ہو تو کیا مستورات اسے دیکھ سکتی ہیں؟

    جواب نمبر: 27091

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1739=1270-12/1431

    (۱) اگر غیر مسلم کی نیت بت کے نام ذبح کرنے کی ہو تو مسلمان کے بسم اللہ پڑھ کر اس کو ذبح کرنے سے جانور حلال نہیں ہوگا، اور نہ ہی اس جانور کے گوشت کا کھانا کسی مسلمان کے لیے جائز ہوگا۔
    (۲) جس طرح مرد کے لیے عورت کی تصویر دیکھنا جائز نہیں اسی طرح عورت کے لیے بھی مرد کی تصویر دیکھنا جائز نہیں، خواہ وہ تصویر کسی عالم کی ہو یا کسی اور کی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند