• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 24792

    عنوان: میں فی الحال خلیج میں کام کررہا ہوں، یہاں پر اکثر سامان پیکینگ والا ملتا ہے، اسی طرح گوشت (چکن،مٹن، بیف وغیر)لیکن اس کے پیکیٹ میں’ حلال ‘ لکھا ہوتاہے، میں نے یہاں پر دیکھا کہ نیپال میں بناہوا نوڈلز (کھانے کی ایک قسم)جو کہ حرام ہے یہاں پر پیکیٹ میں ’حلال‘ لکھا ہوا ہے، کیا اس کو دیکھ کر ہم ان چیزوں کو حلال سمجھ کر کھا سکتے ہیں؟

    سوال: میں فی الحال خلیج میں کام کررہا ہوں، یہاں پر اکثر سامان پیکینگ والا ملتا ہے، اسی طرح گوشت (چکن،مٹن، بیف وغیر)لیکن اس کے پیکیٹ میں’ حلال ‘ لکھا ہوتاہے، میں نے یہاں پر دیکھا کہ نیپال میں بناہوا نوڈلز (کھانے کی ایک قسم)جو کہ حرام ہے یہاں پر پیکیٹ میں ’حلال‘ لکھا ہوا ہے، کیا اس کو دیکھ کر ہم ان چیزوں کو حلال سمجھ کر کھا سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 24792

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 1720=1351-10/1431

    حلال وحرام میں مسلمان کے لیے بڑی چھان بین اور احتیاط کی ضرورت ہے۔ باہر ممالک میں چو پیکنگ ڈبے گوشت وغیرہ کے جاتے ہیں وہ اکثر یہود، نصاریٰ یا اہل ہنود کی طرف سے جاتے ہیں ان کے ذبیحہ کا اعتبار نہیں۔ یہ لوگ نہ تو اپنے دین ومذہب پر ہیں، بلکہ اکثر وبیشتر دہریہ ہیں، اس لیے صرف حلال لکھے ہوئے کو دیکھ کر اس کا کھانا مسلمان کے لیے جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند