• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 22830

    عنوان: میں آفس میں کام کرتاہوں، وہاں پر ایک لڑکا پنڈت ہے ، وہ مندر سے پرساد لاتا ہے اور کہتاہے کہ لو اور کھاؤ، پر میں اگر منع کر تاہوں تو وہ کہتاہے کہ یہ لوگ ہندو کے مندر کا پرساد نہیں کھاتے ہیں اور بھید بھاؤ کرتے ہیں، اس سے میں سب لوگوں کی نظر میں برا اور تعصب کرنے والا لگتا ہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں؟

    سوال: میں آفس میں کام کرتاہوں، وہاں پر ایک لڑکا پنڈت ہے ، وہ مندر سے پرساد لاتا ہے اور کہتاہے کہ لو اور کھاؤ، پر میں اگر منع کر تاہوں تو وہ کہتاہے کہ یہ لوگ ہندو کے مندر کا پرساد نہیں کھاتے ہیں اور بھید بھاؤ کرتے ہیں، اس سے میں سب لوگوں کی نظر میں برا اور تعصب کرنے والا لگتا ہوں۔ براہ کرم، بتائیں کہ میں کیا کروں؟

    جواب نمبر: 22830

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):1097=900-6/1431

    آپ حسنِ تدبیر اور نرمی سے اس کو سمجھائیں کہ دیکھئے بھائی اگر آپ کوئی چیز بازار سے خریدکر لائیں تو اس کے کھانے میں کوئی حرج نہیں، البتہ اگر آپ کوئی چیز اپنے دیوی اور دیوتاوٴں پر چڑھاکر مندر سے لاتے ہیں تو اس کو کھانے سے میں معذور ہوں، اس لیے کہ ہمارے مذہب میں ایسی چیزوں کے کھانے کی اجازت نہیں جس کو دیوی دویوتاوٴں پر چڑھایا گیاہو، لہٰذا یہ کوئی بھید بھاوٴ کا مسئلہ نہیں بلکہ مذہب کا مسئلہ ہے اور ہرشخص اپنے مذہب کی باتوں پر عمل کرنے میں آزاد ہے، چنانچہ آپ کے مذہب میں جو باتیں ممنوع ہیں میں آپ کو ان باتوں کے ارتکاب پر مجبور نہیں کرسکتا اور اگر میں آپ کو ان کے ارتکاب پر مجبور کروں تو اولاً تو میرا آپ کو مجبور کرنا صحیح نہیں اوراگر آپ اس کو نہیں کرتے تو مجھے ناراض ہونے کی ضرورت نہیں، اسی طرح آپ بھی مجھ کو خلافِ مذہب باتوں پر عمل کے لیے مجبور نہ کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند