معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 21548
ہمارے آفس میں کچھ کو لیگز جو شراب پیتے ہیں کہتے ہیں کہ قرآن پاک میں شراب کا نام لے کر کہیں ذکر نہیں آیا کہ یہ حرام ہے۔ صرف علماء کا اپنا شوشہ چھوڑا ہوا ہے، کہتے ہیں اگر آپ قرآن پاک کی کسی آیت کا حوالہ دے دو جس سے شراب قطعی حرام ثابت ہو تو ہم اسے پینا چھوڑدیں گے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں، قرآن پاک کی آیت ترجمے کے ساتھ بتادیں۔
ہمارے آفس میں کچھ کو لیگز جو شراب پیتے ہیں کہتے ہیں کہ قرآن پاک میں شراب کا نام لے کر کہیں ذکر نہیں آیا کہ یہ حرام ہے۔ صرف علماء کا اپنا شوشہ چھوڑا ہوا ہے، کہتے ہیں اگر آپ قرآن پاک کی کسی آیت کا حوالہ دے دو جس سے شراب قطعی حرام ثابت ہو تو ہم اسے پینا چھوڑدیں گے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں، قرآن پاک کی آیت ترجمے کے ساتھ بتادیں۔
جواب نمبر: 21548
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 716=590-5/1431
شراب کی حرمت بہ نص قطعی ثابت ہے ، اس کی حرمت پر آیت قرآن اور بے شمار احادیث دال ہیں، علماء نے اپنی طرف سے اس کی حرمت کا فتویٰ نہیں دیا، اللہ تبارک وتعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: یَا اَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ (سورہٴ مائدہ، آیت نمبر ۹۰) اے ایمان والو! بلاشبہ شراب اور جوا اور بت اور پانسے سب شیطان کے گندے کام ہیں، سو ان سے بچتے رہو تاکہ تم نجات پاوٴ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند