• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 20581

    عنوان:

    میں پاکستان میں رہتاہوں۔ یہاں پر کمپنیاں جو ایک جیسی چیزیں بناتی ہیں مثلا کھانے پینے کی اشیاء ۔ وہ ایک دوسرے کا بزنس خراب کرنے کے لیے جھوٹی افواہیں بھی پھیلادیتی ہیں کہ فلاں کمپنی اپنی اشیاء میں حرام چیزیں (غیر حلال گوشت وغیرہ) استعمال کرتی ہے۔ ایسی صورت میں کیا جائے ؟کیا ہم ایسے چیز وں کو کھا سکتے ہیں جس کے بارے میں ایسا سنا گیا ہو؟

    سوال:

    میں پاکستان میں رہتاہوں۔ یہاں پر کمپنیاں جو ایک جیسی چیزیں بناتی ہیں مثلا کھانے پینے کی اشیاء ۔ وہ ایک دوسرے کا بزنس خراب کرنے کے لیے جھوٹی افواہیں بھی پھیلادیتی ہیں کہ فلاں کمپنی اپنی اشیاء میں حرام چیزیں (غیر حلال گوشت وغیرہ) استعمال کرتی ہے۔ ایسی صورت میں کیا جائے ؟کیا ہم ایسے چیز وں کو کھا سکتے ہیں جس کے بارے میں ایسا سنا گیا ہو؟

    جواب نمبر: 20581

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 469=321-4/1431

     

    اگر ان اشیاء کا استعمال عام طور پر ہورہا ہے اور سبھی لوگ ان چیزوں کو استعمال کررہے ہوں تو جب تک شرعی ثبوت کے ذریعے ان اشیاء میں حرام اجزا کے ملائے جانے کا پتہ نہ چل جائے تو محض ایک خبر کی بنیاد پر ان کی حرمت کا فتویٰ نہیں دیا جاسکتا، لہٰذا ان اشیاء کا استعمال جائز ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند