معاشرت >> ماکولات ومشروبات
سوال نمبر: 168379
جواب نمبر: 168379
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:583-513/L=6/1440
کسی کے موبائل سے کچھ اشیاء نکال کردوسرے کے ہاتھ فروخت کردینا ناجائز وحرام ہے اور اس سے حاصل آمدنی بھی حرام ہے ،اگر ان لوگوں کی غالب آمدنی اسی طریقے سے حاصل ہے تو ان کے ساتھ مل کر کھانا جائز نہ ہوگا اور ان کی آمدنی کا غالب حصہ اس طور کی کمائی سے حاصل نہیں ہے ؛بلکہ دوسرے جائز طریقے سے حاصل ہے تو ان کے ساتھ کھانے کی گنجائش ہوگی ؛البتہ اصلاح کی نیت سے ان کے ساتھ کھانے سے احتراز کرنا بہتر ہوگا ۔
وفی الروضة یجیب دعوة الفاسق والورع أن لا یجیبہ ودعوة الذی أخذ الأرض مزارعة أو یدفعہا علی ہذا، کذا فی الوجیز للکردری.آکل الربا وکاسب الحرام أہدی إلیہ أو أضافہ وغالب مالہ حرام لا یقبل، ولا یأکل ما لم یخبرہ أن ذلک المال أصلہ حلال ورثہ أو استقرضہ، وإن کان غالب مالہ حلالا لا بأس بقبول ہدیتہ والأکل منہا، کذا فی الملتقط.(الفتاوی الہندیة 5/ 343، الباب الثانی عشر فی الہدایا والضیافات)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند