• معاشرت >> ماکولات ومشروبات

    سوال نمبر: 157843

    عنوان: دوسرے ممالك سے امپورٹ گوشت كے پیكٹ پر حلال لكھا ہو تو كیا اسے استعمال كرسكتے ہیں؟

    سوال: میں ڈاکٹر سید رفیع الدین بنگلور سے ہوں، میں حال ہی میں میں اپنی فیملی کے ساتھ ایک پرائیویٹ اسپتال میں دانت کے امراض کے صلاح کار کے طورپر مکہ آیا ہوں، میں نے یہاں آکر جو دیکھا وہ ہے کہ یہاں کے اکثر ہوٹلوں میں جو گوشت پکتاہے اور سپر مارکیٹوں میں جو گوشت بکتاہے وہ دوسرے ممالک سے امپورٹ ہوتاہے، خاص طور برازیل سے ، میری تشویش اس بات پر ہے کہ ہم کیسے یقین کرسکتے ہیں وہ لوگ جو گوشت سپلائی کرتے ہیں وہ حلال ہے؟تاہم، پیک پر یہ لکھا ہوتاہے کہ شریعت کے مطابق اس کو حلال کیا گیاہے۔ ابھی دو دن پہلے میں نے اپنے ایک بزرگ رشتہ دار سے سنا جو دمام رہتے ہیں کہ البیک (Al-baik) کے ذریعہ جو چکن سپلائی ہوتاہے وہ حلال نہیں ہوتا، میں یہ بات سن کر پریشان ہوگیا ہوں ،کیوں کہ میں جب سے یہاں آیا ہوں تب سے البیک کا ہی چکن کھارہاہوں۔ براہ کرم، اس بارے میں میری رہنمائی فرمائیں کہ اب مجھے کیا کرنا ہے؟کیا میں مکمل طورپر ہوٹل اور ریسٹورنیٹوں کے کھانے سے احتراز کروں؟

    جواب نمبر: 157843

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:493-388/sn=5/1439

    برازیل اسی طرح دیگر غیر اسلامی ممالک سے درآمد شدہ گوشت کھانے سے احتراز کرنا چاہیے، اگرچہ اس پر ”حلال“ کی علامت بنی ہوئی ہو؛ کیونکہ ذبح کے حوالے سے برآمد کرنے والی کمپنیوں کا طریقہٴ کار خاصا مشتبہ ہے، سعودی عرب کے علماء اور مفتیان کرام کی ایک کمیٹی نے باضابطہ مختلف ذرائع سے اس موضوع پر تحقیق کی، تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ پیکٹ پر طبع شدہ عبارت ”حلال“ یا ”مذبوح علی الطریقة الإسلامیة“ وغیرہ قابل اعتماد نہیں ہے۔ (فقہی مقالات: ۴/۲۹۲) ؛ لہٰذا آپ غیر اسلامی ممالک مثلاً برازیل وغیرہ سے درآمد شدہ چکن اور دیگر ڈبہ بند گوشت یا اس پر مشتمل دیگر اشیاء کھانے سے حتی الامکان احتراز کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند