عنوان: یوم میلاد کا کھانا
سوال: عبد اللہ کے بڑے بھائی نے اپنی اہلیہ کے یوم ولادت پر ایک دعوت کی جس میں کیک، وغیرہ یا کوئی عیسائیت کی رسم رواج کی طرح تو نہیں مگر ایک مختصر سی دعوت دی، تو کیا کھانا جائز ہے ؟ اگر نہ کھائے تو قطع رحمی خصوصا مستورات کی سبیل سے ہونے کا پورا امکان ہے ، تو کیا کرنا چاہئے ؟ اگر فتنہ کے اندیشے سے ابھی تو کھا لے مگر احتیاط کے طور پر کھائے ہوئے کی رقم کسی طریق سے بھائی کو پہنچا دے تو کیا کچھ راستہ ہے ؟ برائے مہربانی تسلی و امن بخش جواب عنایت فرمائیں۔
جواب نمبر: 15350101-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1258-1284/H=12/1438
اگرچہ یہ مختصر سی دعوت ہی ہے عیسائی رسم و رواج کی دیگر رسمیں اس میں نہیں ہیں مگر پھر بھی غیر اسلامی رسم کی وجہ سے اس کی اجازت نہیں، شرکت سے بھی معذرت حُسن انداز سے کردینے کی ضرورت ہے، نیز آئندہ احتیاط کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند