• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 55556

    عنوان: آغاخانیوں کے خلاف آگاہی

    سوال: میں پہلے آغاخانی تہا۔ اب الحمدُاللہ مُسلمان ہوں ۔ ایک بڑی تکلیف یہ ہے کہ عام مسلمان، آغاخانیوں کو محظ اسلام کا ایک فرقہ سمجہتے ہیں۔ کچھ تو سمجھتے ہیں کہ آغاخانی لڑکیوں سے نکاح جائز ہے ، جبکہ آغاخانیوں کا اسلام سے کوئ تعلق نہیں کیونکہ وہ کلمہ، نماز، روزہ، زکوٰة اور حج سب کے منکر ہیں۔ علماے کرام نے انہیں کافر، زندیق اور واجب القتل کہا ہے ۔ اب جب میں کھلے عام، محفلوں میں، انٹرنیٹ پر، آغاخانیوں کے راز افشاں کرتا ہوں،اور علماے کرام کے فتٰویٰ بتاتا ہوں، تو میرے مسلمان دوست مجھے منع کرتے ہیں کہ تم ان کی دل آزاری کرتے ہو اور یہ طریقہ درست نہیں۔ براے مہربانی یہ بتایں کہ میرا یہ عمل امر بالمعروف کے تحت ہے یا نہیں؟ کیا کفار کی دل آزاری کے مدِنظر رسول اللہﷺ اور اصحاب رسول نے خاموشی اختیار کی؟ کیا ان کے خلاف کھل کر جنگ اور قتال نہیں کیا؟ کیا علماے کرام نے فتوے شاع نہیں کیے ؟ کیا یہ سب خاموش رہ کر ممکن تھا؟

    جواب نمبر: 55556

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1470-1000/L=11/1435-U اس میں کوئی شک نہیں کہ آغا خانی اپنے عقائد باطلہ کی رو سے خارج از اسلام ہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، آپ کا ان کے عقائد باطلہ کا افشا کرنا اور لوگوں کوعلمائے کرام کے فتویٰ بتانا درست ہے، آپ کا یہ عمل نہی عن المنکر میں داخل ہے جس کا امت محمدیہ کو حکم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند