• عقائد و ایمانیات >> فرق باطلہ

    سوال نمبر: 49702

    عنوان: قادیانیوں كے ساتھ بود وباش اختیار كرنا

    سوال: ہمارے ساتھ کالج میں یا محلے میں قادیانی رہتا ہے، زندگی کی مختلف معاملات میں ان سے تعلق قائم رکھا جاسکتا ہے؟ اور ان معاملات کی حدود وقیود کیا ہوں گی؟

    جواب نمبر: 49702

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 79-56/L=1/1435-U قادیانی باِجماع امت کافر اور زندیق ہیں ان سے تعلقات اور میل جول رکھنا جائز نہیں، اسی طرح ان سے خندہ پیشانی سے پیش آنا،مصافحہ کرنا، ملنا جلنا، اور ان کے ساتھ کھانا پینا ناجائز اور ممنوع ہے، قال اللہ تعالی: وَلَا تَرْکَنُوْا اِلَی الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّکُمُ النَّارُ الآیة، وفي الجلالین: ولا ترکنوا تمیلوا إلی الذین ظلموا بموادة أو مداہنة أو رضي بأعمالہم فتمسّکم تصبکم النار (جلالین: ۱/ ۱۸۹) وفي الکشّاف: والنہي تناول للانحطاط في ہواہم والانقطاع إلیہم ومصاحبتہم ومجالستہم وزیارتہم ومداہنتہم والرضی بأعمالہم والتشبہ لہم والتزي بزیہم ومدّ العین إلی زہرتہم وذکرہم بما فیہ تعظیم لہم (کشاف: ۲/۹۵) قادیانی چونکہ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے مسلمانوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں جس سے بسا اوقات ان کے کفریہ عقائد مخفی رہ جاتے ہیں اور ساتھ رہنے والا ان کو حق پر سمجھنے لگتا ہے جس سے اس کے عقائد کے خراب ہوجانے کا قوی اندیشہ رہتا ہے،اس لیے ان سے زندگی کے ہرمعاملات میں تعلق قائم کرنے سے احتراز ضروری ہے۔ (گو غیرمسلموں سے دنیاوی معاملات کرنے میں کوئی حرج نہیں) مگر ان کا معاملہ غیرمسلموں سے بھی سخت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند