معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 6626
انڈیا کے اسکولوں میں طلباء کا سنسکرت سیکھنا کیسا ہے؟ مسلم اسکولوں اور مدرسوں میں سنسکرت کو بطور ایک زبان کے پڑھانا کیسا ہے؟
انڈیا کے اسکولوں میں طلباء کا سنسکرت سیکھنا کیسا ہے؟ مسلم اسکولوں اور مدرسوں میں سنسکرت کو بطور ایک زبان کے پڑھانا کیسا ہے؟
جواب نمبر: 662601-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1159=1098/ د
دینی یا دنیوی ضرورت کے وقت جائز ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
مشنری
اسکولوں میں مسلمان بچوں کو تعلیم دلانا
کیا کوئی شخص ذاتی مطالعہ سے مولوی بن سکتا ہے؟
10470 مناظرمیں ایک انڈین مسلم ہوں اور سعودی عربیہ میں کام کرتا ہوں۔ میرے دوبچے ہیں ایک لڑکا (محمد ریاض الدین عمر تقریباًچھ سال) اور ایک لڑکی (سمیہ عمر تقریباً چار سال) ہے۔ میری بیوی کا نام مرحومہ طلحہ جہاں (متوفی 6/مئی 2008) اس کا انتقال اپنے والدین کے ساتھ رہنے کے دوران بیماری میں ہوا۔ میرے ساس اورسسر کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔ ہمارے والد صاحب زندہ ہیں اورانڈیا میں ہمارے ساتھ رہتے ہیں جب کہ میری ماں کا بھی انتقال ہوچکا ہے۔میرے بھائی اور بہن بھی ہیں۔ میری بیوی کے انتقال کے بعد میرے سالے نے میرے بچوں کو زبر دستی اپنی تحویل میں لے لیا اوروہ یہ کہتے ہیں کہ صرف وہی لوگ ہیں جو کہ بچوں کی دیکھ بھال کریں گے اور ان کی پرورش کریں گے اوروہ ہمیں ہمارے بچوں سے بھی ملنے نہیں دیتے ہیں۔ اورمیرے سالے اورسالی مجھے اس بات پر بھی مجبور کرتے ہیں کہ مجھے ہی ان کی پرورش کے تمام اخراجات برداشت کرنے ہوں گے اور ان کا کہنا ہے کہ مجھے ماہانہ ان کو تمام اخراجات دینے ہوں گے اور میرے بچوں کے نام پر ایک فکس ڈپوزٹ بھی جمع کرنا ہوگا۔ میرا لڑکا ایک اچھے اسکول میں پڑھ رہا تھا لیکن میرے سالے اور سالیوں نے میرے لڑکے کو اس اسکو ل سے نکلواکر کے اس کو ایک بہت ہی گھٹیا قسم کے اسکول میں داخل کرادیاہے۔ میرے سسرال والے جاہل اور لالچی ہیں اور ان کی رہنے کی حالت بہت خراب ہے اور وہ صرف نام کے مسلمان ہیں۔ میں اپنے بچوں کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہوں تاکہ میں اپنے بچوں کی پرورش اسلام کے مطابق کرسکوں اور ان کواچھی تعلیم دے سکوں، لیکن وہ لوگ میرے بچوں کودینے سے منع کررہے ہیں۔ میں آپ کی رہنمائی اور فتوی کا طلب گار ہوں۔ جلدی جواب کا منتظر، کیوں کہ آپ کا فتوی میرے بچوں کی زندگی بچاسکے گا۔
1674 مناظرڈگری کی طالبہ اور پرائیویٹ معلمہ ہوں۔ الحمد للہ، میں ہمیشہ اپنے ابا کا حکم مانتی ہوں، میرے ابا تبلیغی جماعت سے وابستہ ہیں، لیکن اتنی سکتی نہیں ہے۔ میں نے آپ کا فتوی پڑھا کہ بغیر شرعی پردہ کے پڑھنا یا پڑھا جائز نہیں ہے۔ اور ایک تبلیغی بھائی سے سنا کہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے کبھی تعلیم دینے یا حاصل کرنے کے لیے گھر سے باہر قدم نہیں رکھے تھے۔ اب میری خواہش ہے کہ میں بھی گھر میں رہ کر اپنی اصلاح اور گھر کے کام کاج کروں، مگر میرے ابا اور بھائی اس کی اجازت نہیں دیں گے، وہ مجھے اور پڑھانا چاہیں گے۔ میں کیا کروں؟ دعاکریں کہ اللہ تعالی مجھے ہر حال میں اخلاص اور استقامت دے اور اپنے نیک بندوں میں شامل کرے، آمین۔
1622 مناظرمیرے پاس ذاتی کمپیوٹر ہے میں اس میں دینی کتابیں پڑھتا ہوں اور دینی موضوعات پر علماء کے ویڈیو بیانات سنتا ہوں، جس میں علماء کی تصویریں بھی ہوتی ہیں۔سوال یہ ہے کہ اس طرح کے ویڈیو بیانات دیکھنے میں کوئی شرعی قباحت ہے یا نہیں؟ مثلاً ابھی ابھی دہشت گرد مخالف کل ہند کانفرنس ہوئی اس کی ویڈیو سی ڈی ہمارے پاس آئی ہے تو کیا اس طرح کی ویڈیو سی ڈی دیکھنا درست ہے یا نہیں؟
2012 مناظر