• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 6508

    عنوان:

    ایک شخص دوسری شادی کرتا ہے جب کہ پہلی بیوی سے اس کے دو بچے ہیں۔ ایک لڑکی تقریباً چار سال کی اورایک لڑکا آٹھ مہینہ کا۔ وہ پہلی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے اور بچے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ کیا اب اس شخص کو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے پیسہ دینا پڑے گا؟ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ اوپر مذکور دونوں بچوں کے خرچ اور دیکھ بھال کے لیے ماہانہ رقم کے بارے میں کیسے فیصلہ کریں گے؟

    سوال:

    ایک شخص دوسری شادی کرتا ہے جب کہ پہلی بیوی سے اس کے دو بچے ہیں۔ ایک لڑکی تقریباً چار سال کی اورایک لڑکا آٹھ مہینہ کا۔ وہ پہلی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے اور بچے اپنی ماں کے ساتھ رہتے ہیں۔ کیا اب اس شخص کو بچوں کی دیکھ بھال کے لیے پیسہ دینا پڑے گا؟ برائے کرم ہمیں بتائیں کہ اوپر مذکور دونوں بچوں کے خرچ اور دیکھ بھال کے لیے ماہانہ رقم کے بارے میں کیسے فیصلہ کریں گے؟

    جواب نمبر: 6508

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 910=1033/ ب

     

    سات سال تک بچے کی پرورش کی ذمہ داری ماں پر ہوتی ہے البتہ خرچ کی ذمہ داری باپ پر ہے۔ سات سال کے بعد پرورش کی ذمہ داری باپ پر ہوتی ہے، البتہ خرچ کے بارے میں جانبین کے ذمہ دار لوگ بیٹھ کر اس کے بارے میں فیصلہ کرلیں ۔ البتہ بچیوں کی پرورش کی ذمہ داری ماں پر لڑکی کے بالغ ہونے تک ہے، خرچ کی ذمہ داری بہر دوصورت باپ پر ہی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند