معاشرت >> تعلیم و تربیت
سوال نمبر: 48124
جواب نمبر: 4812431-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 12841-1281/M=11/1434-U شیر خوارگی کا زمانہ دو سال تک ہے اگر کوئی دو سال سے پہلے دودھ چھڑانا چاہے اور بچے کی صحت وجان کو کوئی خطرہ نہ ہو تو پہلے بھی چھڑاسکتا ہے اور اگر مدت رضاعت کی تکمیل کرنا چاہے تو اس کی بھی اجازت ہے ”وَالْوَالِدَاتُ یُرْضِعْنَ اَوْلَادَہُنَّ حَوْلَیْنِ کَامِلَیْنِ لِمَنْ اَرَادَ اَنْ یُتِمَّ الرَّضَاعَةَ“ إلخ (البقرہ)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میری عمر ۱۸/ سال ہے میری بہت سی قضا نمازیں اور روزے ہیں، میں یہ سب پورا کرنا چاہتی ہوں، لیکن میرے والدین یہ کرنے کے لیے نہیں دیتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ تم پڑھائی پر وقت لگاؤ، قضاء کرنے لیے تمہاری پوری زندگی ہے۔ میں روزہ رکھتی ہوں تو وہ ناراض ہوجاتے ہیں۔ میں ان کی بات مانوں یا ان کے برہم ہونے کے باوجود قضا کرتی رہوں؟یہ نافرمانی تو نہیں ہوگی؟ (۲) جب بھی میں قرآن کی تلاوت کرتی ہوں یا نماز پڑھتی ہوں تو بھی وہ خفا ہوجاتے ہیں۔ میں عام طورپر ایک پارہ قرآن پڑھتی ہوں مگر وہ کہتے ہیں کہ ایک رکوع پڑھو۔ ان کا خیال ہے کہ اس وقت پڑھائی بہت اہم ہے۔ میں اس وقت بارہویں کلاس میں ہوں۔ براہ کرم، مشورہ دیں کہ میں کیا کروں؟
1657 مناظرحضور علیہ السلام یا کسی صحابی سے کسی طالب علم کو سبق یاد نہ ہونے پر ہاتھ یا لکڑی سے مارنے کا ثبوت ملتا ہے؟ (۲) حضور علیہ السلام یا کسی صحابی سے کسی طالب علم کو شرارت کرنے پر ہاتھ یا لکڑی سے مارنے کا ثبوت ملتا ہے؟(۳) حضور علیہ السلام اسی طرح صحابہ کے زمانہ میں طالب علم کو سبق یاد نہہونے پر اور شرارت کرنے پر کیا سزا دی جاتی تھی؟
2652 مناظربچوں کو تادیبی ضرب کی حدود و قیود بیان فرمادیں۔ عند اللہ ماجور ہوں گے۔
میرے بیٹے کی عمر ۱۹/ سال ہے، الحمد للہ ، اس کامزاج دینی ہورہاہے، مزید دین کی باتیں سیکھنے کے لیے وہ اجتماع وغیرہ میں جاناچاہتاہے، وہ بی بی اے کے پہلے سال میں پڑھ رہاہے، اس لیے میں نے ا سے اسلامی علوم جاننے کے لیے گھر ہی پر قرآن کریم اوراس کی تفسیر پڑھنے کے لیے کہاہے تاکہ وہ ساتھ ساتھ اپنی پڑھائی پر بھی دھیان دے سکے۔ پڑھائی مکمل کرنے کے بعد وہ اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوگا۔ اس کہنا ہے کہ قرآن کا ترجمہ نہیں پڑھنا چاہئے کیونکہ ممکن ہے کہ پڑھنے والاغلط معنی سمجھ لے جو بہت بڑا گناہ ہے۔(شایدہماری مسجد کے پیش امام نے اسے یہ کہاہے) میں نے اسے سمجھانے کی بہت کوشش کی کہ علمائے کرام نے قرآن کے ترجمے اور تفاسیر لکھے ہیں اور ان کا مقصد ہی یہ ہے کہ لوگ قرآن کو اپنے گھر بیٹھے کر پڑھ سکتے ہیں اور سمجھ سکتے ہیں۔ ہاں! اگر قاری کو کہیں سمجھ میں نہ آئے تووہ کسی عالم سے ملاقات کرکے اس کو سمجھ لے ۔ کیا میرا یہ کہنا صحیح ہے؟ اگر نہیں ! تو براہ کرم، میری رائے پر روشنی ڈالیں۔بہت ہی مناسب ہوگاکہ آپ اس سلسلے میں کچھ احادیث کا حوالہ دیں تاکہ ہم دونوں اور ہمارے بیٹے کے لیے مفید ہوں۔نیز کسی عالم کے قرآن کریم کے انگریزی اور اردو ترجمہ اور تفسیر کے بارے میں بتائیں جسے وہ پڑھ کر سمجھ سکے۔
2356 مناظربچے كو گود لینا اور اس كے والدین كی اجازت سے ولدیت جگہ اپنا نام لكھنا
6060 مناظرکیا اسلام میں علم سے مراد دنیا کا علم بھی ہے یا پھر صرف دین کا علم؟ جیسے آتا ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مسلما ن مرداور عورت پر فرض ہے۔ تو کیا میٹرک، ایف اے، بی اے کرنا مردوں اور عورتوں پر فرض ہے ؟ یا اگر کوئی عورت دنیا کا کچھ بھی علم حاصل نہیں کرتی یعنی وہ پہلی کلاس میں بھی نہیں جاتی لیکن دین کا علم حاصل کرتی ہے تو کیا وہ گناہ گار ہے؟ اور دوسری عورت جو ایم اے، ایم بی اے، ایم بی بی ایس کرتی ہے لیکن دین کا پتہ نہیں تو کیا وہ گناہ گار ہے؟ اور علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے اس مفہوم میں اس کو بھی واضح فرماویں؟
4551 مناظراس وقت میں اپنے مقامی مدرسہ میں
حفظ کررہا ہوں اور عالم کا پہلے سال کا کورس بھی کررہا ہوں اور میں اپنی یاد داشت
کو بڑھانے کا کوئی طریقہ جاننا چاہوں گا؟