• معاشرت >> تعلیم و تربیت

    سوال نمبر: 37852

    عنوان: اگر کسی یونیورسٹی میں لڑکیوں کا بالکل الگ سسٹم ہو، اس میں لڑکے نہ ہوں، پڑھانے والیاں بھی لیڈیز ڈاکٹرنی ہوں، تو پھر لیڈی ڈاکٹر بننے کی اجازت ہے۔

    سوال: میں میڈیکل کالج میں پڑھتی ہوں اور الحمد للہ شرعی پردہ بھی کرتی ہوں، میڈیکل کالج کے ماحول برعکس میں کسی نامحرم سے بلا ضرورت بات نہیں کرتی ہوں، لیکن جب کچھ سمجھ نہیں آتا تو ڈاکٹروں سے پوچھ لیتی ہوں اور میری کوشش ہوتی ہے کہ آواز میں نرمی نہ ہو۔ اس کے علاوہ اگر کبھی پوری کلاس کے سامنے پریزنٹینش (پڑھائی سے متعلق کوئی چیز پیش کش کرنا) ہوتی ہے تو گروپ کی دو سری لڑکیاں دیتی ہیں مگر جب پریزنٹشن امتحان کا حصہ ہوتی ہے تو مجھے دینی پڑتی ہے۔ میں الحمد للہ ، اسلام پرچلنے کی پوری کوشش کرتی ہوں، لیکن میں اس بارے میں پریشانی کا شکار ہوں کہ ان تمام باتوں کے باوجود میرا یونیورسٹی میں پڑھنا جائز ہے ؟لیڈی ڈاکٹر بننے کے لئے میڈیکل کالج میں پڑھنا تو ہوگا۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 37852

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 580-492/B=4/1433 لیڈیز ڈاکٹر بننے کے لیے میڈیکل کالج میں مسلم لڑکیوں کا پڑھنا لڑکوں کے اختلاط کے ساتھ پروفیسروں سے بے پردگی کے ساتھ ہمارے مذہب اسلام میں اس کی اجازت نہیں۔ بے پردگی اور اختلاط سے بہت سارے فتنے کے دروازے کھلتے ہیں، اگر کسی لڑکی نے پڑھ لیا اور لیڈی ڈاکٹر بن گئی تو اپنی بے پردگی اور اختلاط کے باعث گنہ گار ہوکی۔ اگر کسی یونیورسٹی میں لڑکیوں کا بالکل الگ سسٹم ہو، اس میں لڑکے نہ ہوں، پڑھانے والیاں بھی لیڈیز ڈاکٹرنی ہوں، تو پھر لیڈی ڈاکٹر بننے کی اجازت ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند